پاورلوم صنعت سمیت تمام تجارتی سرگرمیوں کے بند ہونے سے یہ مزدور بھوکمری کے شکار ہوگئے ہیں اور بھیونڈی میں سب سے زیادہ پریشانی کا شکار مزدور طبقہ ہی ہے کیونکہ مزدوروں کی اکثیریت شمال مشرقی ریاستوں سے تعلق رکھتی ہے۔
اس بات کو ملحوظ رکھتے ہوئے مختلف ریاستوں سے مزدوروں کو ان کے آبائی وطن بھیجنے کا انتظامات حکومتی سطح پر کیا جارہا ہے۔
: خصوصی ٹرین سے مزدور گورکھپور روانہ ہوں گے اسی طرح مہاراشٹر کے پاورلوم شہر بھیونڈی کو مزدوروں کے شہر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ یہاں کے پاورلوم کارخانوں میں یومیہ اجرت کرنے والے مزدور بہت بڑی تعداد میں آباد ہیں۔
ایسے میں ان کا کام بند سے آمدنی بالکل ختم ہوگئی ہے حتی کہ انھیں کھانے پینے تک کے مسائل درپیش آچکے ہیں۔
مزدوروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے حکومت کو بھی مسائل درپیش کا سامنا رہا اور میونسپل انتظامیہ ان مزدوروں کو کھانا فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی۔
جس کو دیکھتے اب ان مزدوروں کو ان کے آبائی وطن بھیجنے کی تیاری کی جارہی ہے ۔
سنیچر کی شب گیارہ بجے بھیونڈی روڈ ریلوے اسٹیشن سے اترپردیش کے گورکھپور کے لیے ٹرین روانہ کی ہوگی۔
اس ٹرین میں صرف گورکھپور ضلع کے مزدوروں کو ہی سفر کرنے کی اجازت ہوگی، گورکھپور جانے والے تقریباً 1200 مزدوروں کی فہرست تیار کر ان کا میڈیکل چیک اپ کیا جارہا ہے۔
بھیڑ کے پیش نظر بھیونڈی شہر کے 6 مقامات سے ان مزدوروں کو بس کے ذریعہ ریلوے اشٹیشن پہنچایا جائے گا۔
بھیونڈی شہر کے مختلف مقامات پر سماجی تنظیموں کے کارکان ان مزدوروں کا رجسٹریشن کر میونسپل انتظامیہ اور پولیس کو پوری تفصیلات فراہم کررہے ہیں بھیونڈی کے نارپولی علاقے میں اس وقت مزدوروں کی زبردست بھیڑ ہے۔
بھیونڈی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے ان پاورلوم مزدوروں سے گزارش کی ہے کہ وہ بلا وجہ سڑکوں اور عوامی مقامات پر بھیڑ نہ لگائیں اور صبر سے کام لیں کیونکہ جلد ہی اترپردیش اور بہار کے دوسرے اضلاع کے لیے بھی خصوصی ٹرینیں روانہ ہوں گی اور وہ اس سلسلے میں اعلیٰ افسران اور ریاستی حکومت کی سطح پر گفتگو کررہے ہیں۔