ساگر: باگیشور دھام کے پیتھادھیشور پنڈت دھیریندر شاستری کی شریمد بھاگوت کتھا 24 اپریل سے ساگر کے بہریا گدگد میں جاری ہے۔ کتھا کے آخری دن 95 افراد عیسائی مذہب چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کیا۔ گزشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے پنڈت دھیریندر شاستری نے بتایا تھا کہ آج بڑے پیمانے پر گھر واپسی ہونے والی ہے اور جب وہ کتھا کے لیے اسٹیج پر پہنچے تو 95 افراد بھی اسٹیج پر پہنچ گئے۔ اسی دوران ان لوگوں کی پنڈت دھیریندر شاستری نے گھر واپسی کرائی۔ مذہب تبدیل کرنے والوں سے بات کرتے ہوئے دھیریندر شاستری نے کہا کہ اگر آگے کوئی لالچ دے گا تو پھر مذہب تو نہیں تبدیل کرلوں گے جس پر انہوں نے کہا کہ آپ سے متاثر ہوکر ہم نے سناتن دھرم اختیار کیا ہے اب کہیں کبھی واپس نہیں جائیں گے۔
پنڈت دھیریندر کرشنا شاستری نے کہا کہ جب تک جسم میں سانس رہے گی تب تک ہندوؤں کو بکھرنے نہیں دوں گا۔ اس دوران کتھا میں موجود ہزاروں لوگوں نے جئے شری رام کے نعرے لگائے۔ انہوں نے کہا کہ بارش ہو رہی ہے، زمین گیلی ضرور ہے، لیکن ضمیر گیلا نہیں ہونا چاہیے۔ جس یگیہ میں بارش ہوتی ہے، وہ یگی کامیاب ہو جاتا ہے۔ میں کہہ رہا تھا کہ ساگر میں کچھ بڑا ہونے والا ہے۔ آج کچھ خاندان سناتن دھرم میں واپسی کر رہے ہیں۔ اس میں 50 سے زائد خاندانوں کے 95 افراد شامل ہیں، جو دوسرا مذاہب اختیار کرلیے تھے۔ انہوں نے گلاب رانی، دیال اور دیگر لوگوں سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اب بتائیں کہ ہم نفرت پھیلا رہے ہیں یا کوئی ہمارے معصوم سناتنیوں کو گمراہ کر رہا ہے۔