متاثرہ خاتون کے مطابق، ان کے شوہر نے کہا تھا کہ اگر بیٹا پیدا ہوا تو وہ انہیں اپنے ساتھ رکھیں گے اور اگر بیٹی پیدا ہوئی تو پانچ لاکھ کے عوض ہی وہ اسے گھر میں آنے دیں گے۔
تاہم جب یہ خبر عام ہوئی کہ متاثرہ کو بیٹی پیدا ہوئی تو شوہر نے انہیں موبائل پر طلاق دے دی۔
متاثرہ خاتون کے رشتہ داروں نے طلاق کے خلاف مقدمہ درج روایا ہے۔ تاثرہ نے اپنے شوہر پر بلا وجہ مارنے پیٹنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
ایک طرف مرکزی حکومت طلاق پر قابو پانے کے لیے قانون لانے کی تگ و دود کررہی ہے اور مسلم سماج کی سرکردہ تنظیمیں بھی مسلمانوں میں طلاق کے تئیں بیداری کا کام کررہی ہے لیکن اب بھی معمولی باتوں پر طلاق دینے کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔