سری نگر:جموں وکشمیر کے سرحدی ضلع کپواڑہ کے لولاب میں آوارہ کتوں کے حملوں میں سات افراد زخمی ہوئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق جمعرات کے روزلولاب کے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کے حملوں میں سات افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔زخمیوں کی شناخت 55سالہ عائشہ بیگم زوجہ سلیم خان، 60سالہ محمد رمضان ، چھ سالہ شفاعت احمد ولد غلام قادر، 55سالہ بی بی نور زوجہ عبدالجعفر نائیکو ساکنان دیور اور 50سالہ حنفیہ بیگم زوجہ عبدالخالق ساکن تکی پورہ اور پانچ سالہ اورنگزیب ساکن میدان پورہ کے بطور ہوئی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ زخمیوں کو طبی امداد کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں آوارہ کتوں کی تعداد روز افزوں بڑھ رہی ہے، انتظامیہ خاص کر میونسپل اداروں کی جانب سے آوارہ کتوں کی تعداد پر قابو پانے کے لئے کئی اعلانات، بیانات جاری کیے جا رہے ہیں تاہم زمینی سطح پر کتوں کی تعداد میں کمی کے برعکس ان کی تعداد بڑھتی معلوم ہو رہی ہے۔ جبکہ ہر گزرتے دن آوارہ کتوں کی جانب سے انسانوں پر حملہ کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ جموں و کشمیر میں سال 2022 کے دوران آوارہ کتوں کے حملوں میں 17 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان حملوں میں صوبہ جموں میں تقریباً 10 ہزار اور کشمیر صوبہ میں 7 ہزار سے زیادہ افراد شامل ہیں۔اسی طرح سال 2021 کے دوران 14 ہزار افراد کتوں کے حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔ایسے میں آوارہ کتوں کے کاٹ کھانے سے زخمی ہونے والے افراد کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔