کپواڑہ:جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کے روز کپواڑہ میں ایک تقریب کے موقع پر میڈیا کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں اب تک 9 ہزار سے زیادہ بے زمین لوگوں کو زمین دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 مرلہ کی یہ زمین صرف اہل افراد کو ہی دی جائے گی۔
ایل جی جمعہ کو اپنے دورہ کپواڑہ کے دوسرے روز مختلف عوامی وفود سے ملے اور ان کے مسائل و معاملات کو غور سے سنا۔انہوں نے وفود سے ان کے جائز مسائل کو جلد حل کرانے کی یقین دہانی کی۔موصوف لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقی ہونے والے وفود میں پی آر آئی ممبران، سرحدی علاقوں کے باشندگان، ٹریڈرس فیڈریشن، پہاڑی، بکروال، گجر اور اقلیتی کمیونٹی کے ممبران، کسان، ٹرانسپورٹرس، میڈیا برادری اور بار ایسوسی ایشن شامل تھے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان کے مسائل کو بغور سنا اور جائز مسئلوں کو جلدی حل کرنے کی یقین دہانی کی۔میڈیا کے نمائندوں سے بات کرنے کے دوران انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی عوام دوست پالیسوں سے اس ضلع کی ہمہ گیر تعمیر و ترقی تیز تر ہوئی ہے اور اب یہاں کا عام آدمی پر امن ماحول میں زندگی گذار رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مربوط کاوشوں کی وساطت سے اس ضلع میں سیاحوں کی آمد میں بھی خاطر خواہ اضافہ درج ہوا ہے۔
موصوف ایل جی نے کہا کہ بجلی اس ضلع کے دور افتادہ دیہات تک پہنچ گئی ہے اور جل جیون مشن کے تحت جاری کاموں میں بھی تیزی لائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 'نل سے جل اسکیم کے تحت تمام دیہات، پنچایتوں کو 31 دسمبر تک کور کیا جائے گا جس کا 70 فیصد کام پہلے ہی مکمل کیا جا چکا ہے۔کپواڑہ کی ریل کنکٹی وٹی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'ریل وزارت نے کپواڑہ ریل لائن کی سروے کو منظوری دی ہے۔انہوں نے کہا کہ سروے مکمل ہونے اور ڈی پی آر جمع ہونے کے بعد ریل لنک کا کام شروع کیا جائے گا۔
گزشتہ روز ایل کی نے ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر پچھلے چار سالوں سے ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یوٹی حکومت نے بے روزگاری پر قابو پانے کے لئے احتیاط سے کام کیا ہے اور پچھلے تین سالوں کے دوران تیس ہزار نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں اور مزید فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کی وجہ سے گورننس میں شفافیت آئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے۔