سرینگر: جنوبی ضلع کولگام کے گوپال پورہ کے ہائی اسکول میں تعینات خاتون ٹیچر کی ہلاکت کو بہیمانہ قتل اور انسانیت سوز واقعہ قرار دیتے ہوئے مقامی لوگوں اور طلبہ نے اس کی شدید مذمت کی ہے۔ ہائی اسکول میں زیر تعلیم طلبہ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ منگل صبح دس بجے کے قریب رجنی میم پر نزدیک سے گولیاں چلائیں گئیں۔ Students Reaction on Kulgam Teacher Killing
Kulgam Teacher Killing: رجنی میم ہمیں محنت و لگن سے پڑھاتی تھیں: طلبہ
طلبہ کا کہنا ہے کہ گولی کی آواز سنتے ہی اسکول میں تعینات باقی عملہ باہر آیا اور زخمی ٹیچر کو علاج کی غرضسے نزدیکی ہسپتال منتقل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رجنی میم تاریخ مضمون کی پڑھاتی تھیں اور وہ پچھلے چھ برسوں سے لگن اور محنت کے ساتھ درس وتدریس کا کام انجام دیتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک گولی چلنے کی آواز سنائی دی جس کے بعد ہم اسکول کے اندر چلے گئے۔ طلبا کا کہنا تھا کہ گولی کی آواز سنتے ہی اسکول میں تعینات باقی عملہ باہر آیا اور زخمی ٹیچر کو فوراً نزدیکی ہسپتال منتقل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رجنی میم ہسٹری(تاریخ) مضمون کی پڑھاتی تھی اور وہ پچھلے چھ برسوں سے لگن اور محنت کے ساتھ درس وتدریس کا کام انجام دیتی تھی۔Kulgam Teacher Killing دریں اثنا مقامی لوگوں نے بھی خاتون ٹیچر کی ہلاکت پر رنج و غم کا اظہار کرت ہوئے کہا کہ رجنی ہمارے بچوں کو علم کے نور سے منور کرتی تھی اور اُن کے قتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ Militant attack on teacher
یہ بھی پڑھیں : Woman Teacher Killed: کولگام میں عسکریت پسندوں کے حملے میں خاتون ٹیچر ہلاک