کولگام میں دو الگ الگ بلاکز بہی باغ اور فرصل میں ووٹ ڈالے گئے۔ایسے میں کچھ علاقوں میں ووٹرز کو کافی مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ہے۔
'ووٹ ڈالنے کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا' مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ علاقے میں مختلف پولنگ مرکز دور رکھے گیے ہیں۔جس کی وجہ سے ووٹز کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
علاقے کے ایک بزرگ نے ای۔ ٹی۔ وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ زبن سے تین کلو میٹر کی دوری سے آکر پالنو کے پولنگ مرکز پر ووٹ ڈالنے آئے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس طرح سے کافی مشکلات ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ طویل سفر کرنے کے بعد ہی ووٹ ڈالنا ممکن ہیں بقول ان کے ووٹ ڈالنے سے تعمیر ترقی ودیگر کئی منصوبے ہوسکتے ہیں۔ '
وہی علاقے کے رہنے والے نیشنل کانفرنس کے اُمیدوار بشیر احمد نے ای ٹی وی بھاررت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ضلع انتظامیہ کے مطابق علاقے لھزا کے لیے ٩٧ُ پولنگ مراکز قائم کیے گیے ہیں اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ صرف 13 بوتھ قائم کیے گیے ہیں جس کی وجہ سے ووٹرز کو کافی مشکلات ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ ضلع چناو آفسر کولگام شوکت اعجاز بٹ کے مطابق علاقے میں سکیورٹی کی وجوہات کے بنا پر کچھ مراکز محفوظ مقامات پر منتقل کیے گیے۔