سنہ2007 میں اشموجی - کیلم گُنڈ پُل کی تعمیر کو منظوری دی گئی اور سنہ 2010میں پُل کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا۔
پُل کی تعمیر پر تقریبا 15کروڑ روپے خرچ کرنے کے باوجود پُل کو آمد و رفت کے لیے کھولا نہیں کیا گیا۔
کولگام: اشموجی پل کو عوام کے نام وقف کیے جانے کا مطالبہ اشموجی - کیلم گنڈ اور ان سے ملحقہ علاقوں میں آباد سینکڑوں افراد کے لیے پُل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پُل کی عدم موجودگی کے باعث عوام کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی باشندوں کے مطابق پُل کی تعمیر آخری مراحل سے گزر رہی ہے تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر تعمیر کا کام روک دیا گیا اور پُل کو عوامی عبور و مرور کے لیے بحال نہیں کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پُل نہ ہونے کے سبب ملحقہ علاقوں کے باشندوں کو کئی کلومیٹر کا اضافی سفر کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ اور ایمرجنسی کے دوران مریضوں کو اسپتال پہنچانے میں کئی دقتیں پیش آتی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’حکومت نے عوامی سہولت کے لیے ہی پُل کی تعمیر کو منظوری دی تاہم عرصہ دراز گزرنے کے باوجود پل کو عوامی عبور و مرور کے لیے بند رکھے جانے کے باعث درجنوں دیہات میں آباد رہائشیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘
مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے پل کو جلد سے جلد عوامی آمد و رفت کے لیے کھولے جانے کی اپیل کی ہے۔
اس ضمن میں محکمہ آر اینڈ بی کے ایگزیکٹو انجینئر نے بتایا کہ پل کے آخری مرحلہ کا کام جلد ہی مکمل کرکے پُل کو عوام کے لئے وقف کیا جائے گا۔