اردو

urdu

ETV Bharat / state

کیرالہ سونا اسمگلنگ کیس: وزیراعلیٰ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ - پنارائی وجین

کیرالہ میں سونا اسمگلنگ معاملہ کی سیاسی طور پر دھوم ہے جبکہ اپوزیشن وجین حکومت پر تنقید کرنے کا کوئی موقع گنوانے کے موڈ میں نہیں ہے۔

Gold smuggling case: Cong writes to Yechury, seeks action
کیرالا سونا اسمگلنگ کیس: وزیراعلیٰ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

By

Published : Jul 20, 2020, 5:07 PM IST

سونا اسمگلنگ کیس کو لیکر اپوزیشن مستقل طور پر وزیراعلیٰ پنارائی وجین پر استعفیٰ دینے کےلیے دباؤ ڈالنے میں مصروف ہے۔ اپوزیشن رہنما رمیش چینیتھالا نے آج سی پی آئی۔ایم کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری کو خط لکھا ہے۔

رمیش چینیتھالا نے خط میں سیتا رام یچوری کو وجین کی سربراہی والی ریاستی حکومت میں بگڑی ہوئی صورتحال سے واقف کروایا اور اس معاملے میں ان سے مداخلت کی اپیل کی۔

خط میں یچوری سے کہا گیا کہ ’آپ کی پارٹی سیاست میں اعلیٰ اخلاقی بنیادوں کا دعویٰ کرتی ہے۔ آپ کو ریاست میں پیش آنے والے واقعات کی وضاحت کرنی چاہئے اور وزیراعلیٰ کے خلاف کاروائی کرنی چاہئے۔

رمیش نے لکھا کہ ’یہ بتانا بے معنیٰ ہوگا کہ وزیراعلیٰ اپنے دفتر میں ہونے والے کام سے بے خبر ہوں‘۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی انتظامیہ بدعنوانی، اقربا پروری اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے جبکہ انہوں نے باوقار عہدہ پر فائز پارٹی کے رہنماؤں کے سی پی آئی (ایم) کے اعلان کردہ نظریہ اور ضابطہ اخلاق سے انحراف کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

واضح رہے کہ کیرالہ میں وزیراعلیٰ کے سابق پرنسپل سکریٹری اور سابق آئی ٹی سکریٹری ایم سیوشنکر کو سونے کی اسمگلنگ کیس کے سلسلے میں زیر التوا چھان بین کے دوران ملازمت سے معطل کردیا گیا۔

این آئی اے نے سونا اسمگلنگ ریاکٹ کو بے نقاب کرتے ہوئے کیرالا کے چیف منسٹر کے ایک سکریٹری اور ایک خاتون کے ملوث ہونے کا پتہ چلنے پر انہیں گرفتار کیا گیا تھا اور ابتدائی تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ حیدرآباد سے بھی حوالہ کے ذریعہ بھاری رقومات دبئی منتقل کی گئی تھی۔ تحقیقات میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ سونے کی اسمگلنگ کےلیے سفارتی چینل کا بھی استعمال کیا جارہا تھا اور اس سلسلہ میں متحدہ عرب امارات کے قونصل خانہ کے پی آر او کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔

قبل ازیں کیرالہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کسٹم حکام نے ایک پارسل سے سونا برآمد کیا تھا۔ یہ پارسل تھروننتھاپورم میں متحدہ عرب امارات کے قونصل خانے کے نام پر آیا تھا جبکہ متحدہ عرب امارات نے پارسل سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details