انہوں نے کہا کہ ہومیوپیتھک کالج کا عوامی مطالبہ کئی دہائیوں سے کیا جا رہا تھا لیکن گزشتہ 70 سالوں کے دوران کسی بھی حکومت نے اس پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ سرکاری یانجی سیکٹر میں جموں کشمیرکاپہلا ہومیوپیتھک کالج قائم ہوجانے سے خواہشمند طلبا کو یہ ڈگری حاصل کرنے کے لیے دیگر ریاستوں میں جانا نہیں پڑے گا
جتندر سنگھ کو نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ضلع میں 60 کنال سے زیادہ اراضی کی نشاندہی کی ہے۔ مرکزی وزارت آیوش کی منظوری کے بعد زمین باضابطہ طور پر ڈائریکٹوریٹ، انڈین سسٹم آف میڈیسن، جموں و کشمیر کے حوالے کردیا جائے گا اور کالج کے قیام کا مزید عمل شروع ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ جموں کشمیر میں آج تک ہومیوپیتھک کالج نہیں بنایا گیا تھا۔ اس معاملے کی بھرپور انداز میں پیروی کی جارہی ہے اور وہ ذاتی طور پر مرکزی آیوش وزیر شریپد نائک کے رابطے میں ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ تین سال قبل جموں میں آیورویدک کالج بھی تقریبا چار دہائیوں کے بعد فعال کر دیا گیا وہیں سرینگر کا یونانی کالج ممکنہ طور پر پورے برصغیر کا واحد کالج ہے جہاں پر پوسٹ گریجویٹ ڈگری کورس شروع کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھدرواہ میں وزارت آیوش کی سرپرستی میں قومی سطح کا پہلا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیسن بنایا جائے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سرکار نے آیوش کی ایک الگ وزارت قائم کرنے کے علاوہ عالمی یوگا ڈے کا قیام عمل میں لایا جسے اقوام متحدہ نے منظوری سے دی۔
دریں اثنا نیشنل ایگریکلچر کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (نیفڈ) کے منیجنگ ڈائریکٹر سنجیو کمار چڈا نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور پوسٹ ہاروسٹ انفراسٹرکچر کی تشکیل کے لیے جموں و کشمیر انتظامیہ کے ساتھ کیے گئے مفاہمت کے بارے میں انہیں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ باغبانی کے انفراسٹرکچر کی تشکیل کے لیے لگ بھگ پانچ سو کروڑ روپے لاگت آئے گی۔