معروف سماجی کارکن ہرش مندر نے کرناٹک کے شہر بنگلور میں ایک ایسے ہی احتجاج میں شرکت کر کے اس قانون کے متعلق لوگوں کو بیدار کرنے کی کوشش کی۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ہرش مندر نے مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے متعلق کہا کہ وہ 'آئیڈیا آف انڈیا' کو بدلنا چاہتے ہیں اور دستور ہی کو بدل دینا چاہتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی کی مرکزی حکومت کی جانب سے منظور کردہ یہ قانون ایک مخصوص مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ تعصب کر رہی ہے جو کہ آئین کے عین خلاف اور ناقابل قبول ہے۔'
ای. ٹی. وی بھارت سے خصوصی گفتگو ہرش مندر نے شہریت ترمیم قانون کو ایک سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ملک کے نوجوان اس سازش کو سمجھ چکے ہیں اور اس کے خلاف متحد ہوکر پر امن مزاحمت کریں گے۔'
ہرش مندر نے کہا کہ 'تمام بھارتیوں ہی کو اس شہریت ترمیمی قانون نامی سازش کے خلاف متحد ہوکر پر امن طریقے سے لڑنا ہوگا۔'
انہوں نے کہا کہ 'پورا ملک اس قانون کا بائیکاٹ کریں تاکہ یہی اس کا حتمی حل ہے۔ '
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے راجیہ سبھا میں پاس ہونے سے قبل ہرش مندر نے کہا تھا کہ 'اگر یہ بل پاس ہوجاتا ہے تو وہ اسلام قبول کرلیں گے۔'