بنگلورو:حال ہی میں بی جے پی لیڈر نُپور شرما کی جانب سے توہین رسالت کے متنازعہ بیان کی مخالفت میں ملک بھر میں احتجاجات کیے گئے اور خاص طور پر ریاست اتر پردیش میں اس احتجاجی ریلی میں شرکت کرنے کے الزام میں ویلفیئر پارٹی کے رہنما جاوید، جو کہ جے این یو طلبا رہنما آفرین کے والد ہیں، کے گھر کو بغیر کوئی پروسیجر فالو کیے ان کے گھر پر بلڈوزر چلا کر اسے زمین دوز کردیا گیا. اور دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت کی جانب سے لائی گئی اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت میں شمالی ہند میں پرتشدد احتجاجات کیے جارہے ہیں۔ Why not Bulldoze on Agneepath Protesters
Is the Bulldozer Operation only for Muslims: اگنی پتھ احتجاجیوں پر بلڈوزر کارروائی کیوں نہیں؟ مولانا مقصود عمران کا سوال - Agnipath Scheme
ملک کی کئی ریاستوں میں اگنی پتھ اسکیم Agnipath Scheme کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں۔ اس دوران کئی ریاستوں سے تشدد کی خبریں بھی موصول ہورہی ہیں۔ کئی اضلاع میں مشتعل نوجوانوں نے ٹرینوں میں آگ لگادی اور کئی بسوں میں توڑ پھوڑ کی۔ کہا جارہا ہے کہ کیا بلڈوزر کی کارروائی ان شرپسندوں پر بھی ہوگی یا بلڈوزر کی کارروائی صرف مسلمانوں کے لیے ہے؟ Is the Bulldozer Operation only for Muslims
بلڈوزر کی کارروائی صرف مسلمان احتجاجیوں پر ہی کیوں؟ اگنی پتھ کے احتجاجیوں پر کیوں نہیں؟ مولانا مقصود عمران کا سوال
یہ بھی پڑھیں:
- Prophet Remarks Row: پریاگ راج تشدد معاملے میں جاوید محمد پمپ کا گھر منہدم
- Afreen Fatima's Mother Issued A Letter: آفرین فاطمہ کی والدہ نے عوام کے نام خط جاری کیا
- Know About Afreen Fatima: آفرین فاطمہ کا اب تک کا سفر۔۔۔ دیکھیں ویڈیو
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے بنگلور کے معروف عالم دین مولانا مقصود عمران رشادی نے سوال کیا کہ جب توہین رسالت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے گھروں پر بلڈوزر چلایا گیا اور انہوں نے سوال کیا کہ شمالی ہند کی ریاستوں کی بی جے پی حکومتوں کی جانب سے اگنی پتھ کے احتجاجیوں کے گھروں پر بل ڈوزر کی کارروائی کیوں نہیں؟