کانگریس کے رکن اسمبلی اکھنڈ شرینواس مورتی کے بھتیجے پی نوین نے منگل کے روز اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پیغمبر اسلامؐ کی شان میں گستاخانہ پوسٹ کی جس کی وجہ سے بنگلور شہر کے مسلمانوں میں کافی ناراضگی پائی گئی اور گزشتہ دیر شب شہر بھر میں کافی ہنگامہ برپا رہا۔
متعدد سماجی و ملی تنظیموں نے بنگلور کے ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی لیکن کارروائی کے تیقن کے بعد بھی پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی۔
بنگلور کے پُلاکیشی نگر میں لوگوں نے رکن اسمبلی اکھنڈ شرینواس مورتی کے گھر کا گھیراؤ کرتے ہوئے احتجاج کیا اور ان سے وضاحت طلب کی جس کے بعد انہوں نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ لوگوں کو پر امن رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ ملزم کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔
اس موقع پر مقامی مسلم نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن کی جانب بڑھی اور احتجاج کرتے ہوئے پولیس سے فوری طور پر ایف آئی آر درج کرنے اور ملزم کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔
جب پولیس نے ایف آئی آر درج نہیں کی تب مشتعل ہجوم نے پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کر دیا اور احاطے میں موجود کئی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا جس کے بعد پولیس نے بھی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے عوام پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔
اس واقعے میں تین لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ احتجاج کرنے والوں کے ساتھ ساتھ متعدد پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 110 لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ ساتھ ہی ملزم پی نوین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔