جہاں بھی کانگریس مہم چلا رہی تھی وہاں ترنگا جھنڈا لہرایا گیا۔ یہ آزادی کی علامت تھا۔ انگریزوں کی پابندی کے باوجود منڈیا کے شیو پور میں 'ترنگا دھوج ستیہ گرہ' (جھنڈا مہم) کامیاب رہی۔
کانگریس نے سوچا کہ اگر وِدورشوتھ میں 'ترنگا دھوج ستیہ گرہ' کا اہتمام کیا جائے تو بہت سے لوگ کانگریس کی جانب راغب ہوسکتے ہیں۔ تاہم مسلح پولیس نے ستیہ گرہ کو روکنے کے لیے ایک ماہ قبل ہی منصوبے بنالیا تھا۔
اُس دن سنہ 1938 میں مجاہدین آزادی ترنگا جھنڈا لہرانے والے تھے لیکن پولیس نے لاٹھی چارج شروع کر دیا۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھر اور اینٹیں پھینکیں جبکہ پولیس کی جانب سے کی گئی فائرنگ میں 32 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے۔
پنجاب کے جلیان والا باغ قتل عام کے 19 برسوں کے بعد چِکابالا پور میں گوری بِدانور کے قریب وِدورشوتھ میں بھی فائرنگ ہوئی تھی جس میں درجنوں جانیں تلف ہوئی تھی۔
وِدورشوتھ میں جلیان والا باغ کی طرح ایک بہت ہی تنگ راستہ تھا اور اندر موجود لوگ باہر نہیں نکل سکتے تھے۔ وہ راستہ بند کر دیا گیا اور پولیس اہلکاروں نے ہال کی کھڑکیوں سے گولی چلائی۔ اس طرح جلیان والا باغ اور وِدورشوتھ کے مابین مماثلت کی سی ہے۔ بعد میں اسے کرناٹک کے جلیان والا باغ کا نام دیا گیا۔