بنگلور: وزیراعلیٰ سدارامیا نے سابقہ بی جے پی حکومت کی جانب سے حجاب پر پابندی کو ہٹانے کا اعلان کیا جس کے بعد اسکول اور کالج کی طالبات کے لئے ایک بڑی راحت ملی. سدارامیا کے اس اعلان کے ساتھ ہی ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی تھیں اور اپوزیشن بی جے پی نے سخت برہمی کا اظہار کیا تھا اور کانگریس حکومت کے اقدام کے خلاف ریاست گیر احتجاج کی دھمکی دی تھی۔ بی جے پی نے کانگر پر ووٹ بنک کی سیاست کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ لباس انفرادی انتخاب ہے، جبکہ پی ایم مودی کا سب کا ساتھ سب کا وکاس ایک بڑا جھوٹ ہے. بی جے پی لباس، ذات پات کی بنیاد پر لوگوں اور سماج کو بانٹ رہی ہے، لہٰذا انہوں نے حجاب پر لگائی گئی پابندی کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے. سدارامیا کے اس بیان کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کانگریس حکومت پر حملہ آور ہوئی جس کے نتیجے میں سی ایم سدارامیا نے اپنے اعلان سے یو ٹرن کرلیا اور کہا کہ حجاب پر عائد پابندی ابھی تک منسوخ نہیں کی گئی تاہم حکومت اس پر غور کر رہی ہے.
حجاب مسئلہ پر سدرامیا حکومت کا امتحان
Test of Siddaramaiah government on hijab issue وزیراعلیٰ سدارامیا نے سابقہ بی جے پی حکومت کی جانب سے حجاب پر پابندی کو ہٹانے کا اعلان کیا جس کے بعد اسکول اور کالج کی طالبات کے لئے ایک بڑی راحت ملی. سدارامیا کے اس اعلان کے ساتھ ہی ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی تھیں۔
Published : Dec 28, 2023, 3:53 PM IST
|Updated : Dec 28, 2023, 4:14 PM IST
یہ بھی پڑھیں: گورنمنٹ ڈگری کالجز کے گیسٹ لیکچررز کا احتجاجی دھرنا جاری
اس سلسلے میں شہر کے متعدد علما اکرام و سیاسی کارکنان نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ سے پر امید ہیں کہ حجاب پر عائد پابندی کو منسوخ کیا جائیگا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی نفرت کی سیاست کو شکست ہوگی. اب دیکھنا یہ ہوگا کہ کرناٹک میں حکومت کے قیام سے لیکر سماجی انصاف کی بات کرنے والے سدارامیا عمل میں کس قدر آگے بڑھیں گے اور مسلم طالبات کا دستوری حق کلہائے جانے والے حجاب پر عائد ہابندی کو منسوخ کرینگے.