دودابلاپور/بنگلور: جین یونیورسٹی کالج کے طلبا کے ذریعہ پیش کیے گئے ایک ڈرامے میں بابا صاحب امبیڈکر کی مبینہ توہین کرنے کے الزام میں سدھ پور پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق محکمہ سماجی بہبود کے اہلکار مدھوسودن کی شکایت پر کالج کے پرنسپل و دیگر افراد، ڈرامہ پیش کرنے والے طلباء اور اسکٹ رائٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ گزشتہ 8 فروری کو نمہانس کنونشن سینٹر میں جین یونیورسٹی کے زیر اہتمام ایک پروگرام منعقد کیا گیا تھا اس پروگرام میں ایک ڈرامے کے دوران آئین کے معمار ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی مبینہ توہین کی گئی تھی۔ ڈرامے کے ایک سین میں بی آر کے بجائے بیر امبیڈکر کہہ کر مذاق کیا گیا تھا۔ امبیڈکر کی توہین کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ اس سلسلے میں 20 سے زائد دلت تنظیموں نے جین کالج کے انتظامی بورڈ کے خلاف 'بین جین کالج' کے نام سے مہم شروع کی تھی۔ دلت تنظیموں کی جانب سے سینئر پولیس افسران کو شکایت درج کرائی گئی۔ اس سلسلے میں سماجی بہبود افسر کی شکایت پر جین کالج کے پرنسپل اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ فی الحال پولیس نے جین کالج کے ارکان اور طلبہ سے پوچھ تاچھ کی ہے۔
Skit Controversy ڈرامے کے دوران ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین کا الزام، پرنسپل کے خلاف شکایت درج
کرناٹک کے جین کالج میں ایک ڈرامے کے دوران آئین کے معمار ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جین کالج کے پرنسپل کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔
پرجا ویموچنا سمیتی نے کی جانب سے ایک اور شکایت بورڈ آف مینجمنٹ اور جین یونیورسٹی کے طلباء کے خلاف دودابلاپور سٹی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور دلتوں کی توہین کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ یونیورسٹی کا لائسنس منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ پرجا ویموچن سمیتی کے ریاستی کارگزار صدر گلیہ ہنومنا کی قیادت میں سٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیسٹ میں دلتوں کا 'دی ڈلمس بوائز' اور 'میڈ ایڈز' کے تحت دلتوں کا مذاق اڑایا گیا۔ انہوں نے طلباء کے ایک گروپ پر ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین اور دلتوں سے متعلق توہین آمیز زبان استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تنظیم کے تعلقہ صدر ودار ہلی راج شیکھر نے کہا کہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے، لیکن ریاستی حکومت اور محکمہ پولیس خاموش ہے۔ تنظیم حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس یونیورسٹی کا لائسنس فوری طور پر منسوخ کرے۔ اس موقع پر دلت لیڈر مریپا اور چلوادی سریش بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت کرناٹک پر ڈاکٹر امبیڈکر کی توہین کا الزام