بنگلور: کرناٹک اسمبلی انتخابات2023 کی تاریخ جون جون قریب آ رہی ہے توں توں سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی جانب سے اشتعال انگیزی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔اسی درمیان سیاسی جماعتوں کی جانب سے شیر میسور ٹیپو سلطان کو لے کر بیان بازی کرکے ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی جاری ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اب اس کہانی میں دو اور کھلاڑیوں، اُری گوڑا اور نانجے گوڑا کو شامل کیا ہے. بی جے پی کے رہنما الزام لگا رہے ہیں کہ ووکلیگا کے سرداروں نے ٹیپو سلطان کو ہلاک کیا تھا. اس تنازع کے سبب اب یہ سوال اٹھایا گیا یے کہ اری اور ننجے گوڑا کی شناخت کیا ہے، کیا یہ کبھی موجود تھے؟ تاریخ کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ ٹیپو سلطان 1798-1799 میں چوتھی اینگلو میسور جنگ کے دوران انگریزوں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کیا تھا۔
اس سلسلے میں معروف مصنف و تاریخ داں پروفیسر محمد شاہد اعظم نے کہا کہ اوی گوڑا و ننجت گوڑا دو غیر موجعد افراد کے نام ہیں یا فکٹیشس کیریکٹرز و غیر حقیقی ہیں۔ ان کا ٹیپو سلطان کی شہادت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اعظم شاہد نے کہا کہ چونکہ ریاست میں انتخابات قریب ہے۔تمام محاذ پر ناکام ہو کی بھارتیہ جنتا پارٹی نئے نئے منگھڑت قصوں کو عام کرکے ووکالیگا طبقے کے لوگوں کو ورغلانے کی کوششوں میں ہے۔اعظم شاہد نے کہا کہ ووکالیگا کمیونٹی سے جڑے دو افراد کے نام اری گوڑا و ننجے گوڑا کو منصوب کرکے فرقہ پرست طاقتیں کہ رہی ہیں کہ یہ دونوں بھایئوں نے ٹیپو سلطان کو ہندو مخالف پالیسیوں سے ناخوش ہوکر انہیں قتل کیا تھا یہ سراسر منگھڑت باتیں ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تولق نہیں ہے۔