ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کے تعلقہ شاہ پور میں بزرگ کہنہ مشق شاعر اعظم اثر کا آج انتقال ہوگیا۔
اعظم اثر کا تقریبا 90 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔
مرحوم ریاست کے معزز و معتبر ادبی شخصیت تھے۔
وہ کرناٹک اردو اکیڈمی کے سابق رکن، اور سابق صدر مسجد آثار، نائب صدر انجمن حیات نو اسکول شاہ پور کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
نماز جنازہ 9 اکتوبر بعد نمازجمعہ مسجد آثار شاہ پور میں ادا کی جائے گی اور تدفین قبرستان درگاہ حضرت ابراہیم قادری شاہ پور میں عمل میں آئے گی۔
پسماندگان میں ا ہلیہ کے علاوہ دو فرزندان اور دو دختران شامل ہیں۔ اعظم اثر پانچ بار رکن بلدیہ شاہ پور رہے۔ اس کے علاوہ مرحوم کئی ایک اداروں سے وابستہ بھی رہے۔
اعظم اثر ہمیشہ عوامی مسائل حل کرنے کے لئے پیش پیش رہا کرتے تھے۔بحیثیت شاعر انھوں نے کافی عوامی مقبولیت حاصل کی تھی۔ انھیں حمد، نعت، منقبت، غزل کے اصناف کے علاوہ مزاحیہ شاعری میں بھی کمال حاصل تھا۔
زخم آگہی ، متاع آ گہی، رشتوں کا درد، موسموں کی سرحدیں ان کے شعری مجموعے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلور میں 'آئی ایس' کے دو معاون گرفتار