پارٹی ذرائع کے مطابق بی جے پی یونٹ کے ریاستی صدر بی ایس یدی یورپا نے کل یہ اجلاس طلب کیا ہے تاکہ موجودہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ دیگر امور کے ساتھ ساتھ کور کمیٹی حال ہی میں منعقد لوک سبھا انتخابات میں رائے دہی کے تناسب اور پارٹی کی ان نشستوں کی تعداد کا بھی جائزہ لے گی جہاں سے پارٹی کامیاب ہوگی۔ اس میٹنگ کو آپریشن لوٹس کا نام دیا جارہا ہے۔
ایسا اس لیے کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی، اتحادی حکومت کو ایک بار پھر توڑنے کی کوششوں میں لگ گئی ہے۔
بی جے پی کی کور کمیٹی کانگریس کے باغی رکن اسمبلی رمیش جرکی ہولی کی دیگر ارکان اسمبلی کے ساتھ مستعفی ہونے کی دھمکی کی اطلاعات اور حکومت کے گرنے کے امکان پر بھی تبادلہ خیال کرے گی۔
اسی دوران سابق وزیر رمیش جرکی ہولی جو کئی ہفتوں کے بعد شہر واپس لوٹے ہیں،نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ' وہ اپنے حامیوں بشمول بعض کانگریسی ارکان اسمبلی کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے اور جلد ہی خوشخبری سنائیں گے۔ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ تکنیکی طور پر وہ ہنوز کانگریس میں ہیں اور پارٹی کے خلاف بات نہیں کرسکتے، رمیش نے کہا کہ جو کچھ بھی فیصلہ وہ کریں گے وہ اجتماعی ہوگا۔'
وزیراعلی کمارا سوامی نے کانگریس اور جے ڈی ایس کے ارکان اسمبلی کو بی جے پی کی جانب سے لالچ دیے جانے کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ' بی جے پی کے رہنما دن میں خواب دیکھ رہے ہیں اور ان کی کوششیں ثمر آور ثابت نہیں ہوں گی۔'