بنگلور: کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کو دیے گئے 2-بی رزرویشن کو ختم کیے جانے والے معاملے پر سپریم کورٹ نے اسٹے آرڈر جاری کیا ہے اور اس کی سنوائی 9 مئی تک ملتوی کردی گئی ہے۔ وہیں کرناٹک کانگریس رہنما منصور خان اور معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر عبد السبحان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ عبد السبحان اور منصور خان نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت اپنے کرپشن و اسکیمز کو چھپانے اور عوام کی توجہ بھٹکا کر آنے والے انتخابات میں اکثریتی ووٹروں کو پولرائز کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جن میں 2-بی رزرویشن کی سازش بھی ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا پھوٹ ڈالو حکومت کرو والا فارمولہ مکمل طور پر ناکام ہوکر رہے گا اور 2-بی رزرویشن معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ بی جے پی کے نفرتی ایجنڈے میں رکاوٹ بنتا نظر آرہا ہے۔ سپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت کی وجہ سے کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومائی نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت او بی سی کے 2 بی زمرے میں مسلمانوں کے لیے چار فیصد ریزرویشن کو ختم کرنے کے اپنے فیصلے کو سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہونے تک نافذ نہیں کریگی۔
بسوراج بومائی نے اس بات پر زور دیا کہ انتہائی پسماندہ مسلمانوں کی 17 ذیلی ذاتوں کے ریزرویشن کو جو کیٹیگری-1 اور کیٹیگری 2-A میں رکھا گیا ہے، کو نہیں چھوا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ جب تک سماعت مکمل نہیں ہو جاتی ہم اسے آگے نہیں بڑھائیں گے، عدالت نے کوئی اسٹے نہیں لگایا، ہم نے صرف یہ کہا ہے کہ جب تک کیس کی سماعت رہے گی، ہم اس پر عمل نہیں کرینگے۔
Stay on 2b Reservation مسلم رزرویشن کی منسوخی پر سپریم کورٹ کا اسٹے، کرناٹک کانگریس اور ماہر تعلیم نے خیر مقدم کیا
سپریم کورٹ کی جانب سے 2-بی رزرویشن کی منسوخی پر اسٹے آرڈر جاری کیا گیا ہے، جس پر کرناٹک کانگریس رہنما منصور خان اور معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر عبد السبحان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی پھوٹ ڈالو راج کرو والے فارمولے پر عمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ SC stay on 2b reservation scrapping by bjp government
مزید پڑھیں:SC on Muslim Reservation کرناٹک میں مسلمانوں کے ریزرویشن کو ختم کرنے کے فیصلے پر 9 مئی تک روک: سپریم کورٹ
واضح رہے کہ بومئی سپریم کورٹ کی طرف سے کرناٹک حکومت کو مسلمانوں کے لیے چار فیصد ریزرویشن ختم کرنے کے اپنے فیصلے پر 9 مئی تک عمل درآمد نہ کرنے کی ہدایت پر ردعمل ظاہر کررہے تھے جب اس معاملے کی سماعت ہورہی تھی۔ بی جے پی حکومت نے 2-B زمرہ کے تحت مسلمانوں کے لیے چار فیصد ریزرویشن کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ چار فیصد کو بعد میں یکساں طور پر دو حصوں میں تقسیم کیا گیا اور ریاست کی دو غالب برادریوں میں تقسیم کر دیا گیا، ووکلیگاس کو 2-C زمرہ میں اور لنگایتوں کو 2-D زمرہ میں۔