اردو

urdu

ETV Bharat / state

CM Ibrahim جے ڈی ایس کرناٹک کے صدر سی ایم ابراہیم بی جے پی کے ساتھ پارٹی کے اتحاد پر ناراض

جے ڈی ایس کرناٹک کے صدر سی ایم ابراہیم بی جے پی کے ساتھ پارٹی کے اتحاد پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس متبادل راستے ہیں۔ وقت آنے پر اہم فیصلے لیے جا سکتے ہیں۔

جے ڈی ایس کرناٹک کے صدر سی ایم ابراہیم بی جے پی کے ساتھ پارٹی کے اتحاد پر ناراض
جے ڈی ایس کرناٹک کے صدر سی ایم ابراہیم بی جے پی کے ساتھ پارٹی کے اتحاد پر ناراض

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 9, 2023, 1:39 PM IST

جے ڈی ایس کرناٹک کے صدر سی ایم ابراہیم بی جے پی کے ساتھ پارٹی کے اتحاد پر ناراض

بنگلورو: جے ڈی ایس و بی جے پی کے درمیان اتحاد کے ہوتے ہی متعدد سینئر مسلم و سیکولر لیڑران پارٹی سے استعفیٰ دے رہے ہیں. اور اب جے ڈی ایس کرناٹک کے صدر سی ایم ابراہیم نے پارٹی کے لیڑرس دیوے گوڑا و کمارسوامی کے بی جے پی سے ہاتھ ملانے کے فیصلے و ان سے اس اتحاد کے متعلق مشورہ نہ کرنے پر ناراضگی جتائی اور کہا کہ انہوں نے اپنے آپشنز کھلے رکھے ہیں۔

سی ایم ابراہیم نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیوں کے درمیان اصل میں اتحادہوا ہی نہیں ہے کہ وہ دہلی میں صرف لیڑران کے درمیان ایک ملاقات رہی۔

سی ایم ابراہیم نے کہا کہ کانگریس کو ہرانا ملک کے مسائل کا حل نہیں ہے. انہوں نے مزید کہا کہ وہ ریاستی صدر کے طور پر اپنے اختیارات کا استعمال کرینگے اور جے ڈی (ایس) اگلے اقدامات کے لیے 16 اکتوبر کو ریاست بھر کے جے ڈی ایس کے لیڑران کے ساتھ ایک میٹنگ کریگے اور پھر کوئی فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دہلی میں اتحاد کی میٹنگ کے بعد جے ڈی (ایس) لیڈر کے اے تھپیسوامی نے انہیں پیش رفت کے بارے میں مطلع کرنے کے لئے فون کیا تھا تاہم سی ایم ابراہیم نے ان سے ملاقات نہیں کی۔

بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے بعد جے ڈی (ایس) لیڈروں کا پارٹی سے باہر جانا شروع ہوچکا ہے، پارٹی کے سابق نائب صدر سید شفیع اللہ سمیت میسور و دیگر اضلاع کے اقلیتی رہنماؤں کے بڑے پیمانے پر استعفیٰ دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Caste Census in Karnataka کرناٹک میں کاسٹ سینسس پر سیاسی ہلچل تیز

واضح رہے کہ پچھلے ہفتے، جنتا دل (سیکولر) نے بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی اور کرناٹک میں کانگریس کا مقابلہ کرنے کے لیے 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل زعفرانی پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا، جس کے بعد دونوں سیاسی پارٹیوں کے سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کا اعلان کرنے کی امید ہے.

ABOUT THE AUTHOR

...view details