بنگلور: کرناٹک کی علاقائی ریجنل پارٹی جے ڈی ایس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان آخر کار گٹھبندھن طے پایا گیا، جس سے متعلق بی جے پی کے صدر نڈا اور جے ڈی ایس کے لیڈر کمار سوامی نے اعلان کیا کہ دونوں پارٹیاں اگلا پارلیمانی الیکشن اس اتحاد کے ساتھ لڑیں گی۔ وہیں جے ڈی ایس و بی جے پی کے الائنس سے ناراض پارٹی سے جڑے کئی مسلم لیڈران نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس سلسلے میں سابق مرکزی وزیر و کانگریس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر کے رحمان خان، کرناٹک کانگریس کے ترجمان اور کانگریس کی ایم ایل اے نیانا موٹمہ نے کہا کہ جے ڈی ایس نے سیکولر کے راستے سے کمیونلزم کی منزل پر اس لئے پہونچی ہے کیونکہ انہیں اگلے پارلیمانی الیکشن میں ناکامی کا ڈر ستا رہا ہے اور اپنی پارٹی کے وجود کے مٹنے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
JDS Allied with BJP 'پارٹی کا وجود کو بچانے کیلئے جے ڈی ایس نے بی جے پی سے اتحاد کیا'
کرناٹک کی علاقائی ریجنل پارٹی جے ڈی ایس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان اتحاد پر کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ 'انہوں نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد تو ضرور کر لیا ہے، لیکن ان دونوں جماعتوں کے اکٹھا ہونے سے 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں کانگریس کے امکانات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔'
Published : Sep 24, 2023, 11:11 AM IST
|Updated : Sep 24, 2023, 3:43 PM IST
سینئر کانگریس لیڈران نے کہا کہ جے ڈی ایس اور بی جے پی کے درمیان اتحاد میں حیرت کی کوئی بات نہیں ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کرناٹک میں الیکشن ہارنے کے بعد بی جے پی سست روی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ یہ بہت واضح تھا کہ بی جے پی کی مرکزی قیادت کا ریاستی قیادت پر سے مکمل اعتماد ختم ہو گیا ہے۔ اسی لیے انہوں نے اپوزیشن لیڈر کا نام تک نہیں لیا۔ نہ ہی ایوان بالا میں اور نہ ہی ایوان زیریں میں۔
یہ بھی پڑھیں: Opposition Unity Meet in Bengaluru بنگلورو میں اپوزیشن اتحاد کے اجلاس میں 24 پارٹیوں کی شرکت کا اعلان
کانگریس لیڈران نے مزید کہا کہ اب یہ بہت واضح ہے کہ بھارتیی جنتا پارٹی جے ڈی ایس کے لیے بی ٹیم بن گئی ہے۔ کرناٹک کانگریس کے رہنماؤں نے جنتا دل کی سیکولر ساکھ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد تو ضرور کر لیا ہے، لیکن ان دونوں جماعتوں کے اکٹھے ہونے سے 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں، کانگریس کے امکانات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔