اس معاملے میں تمل ناڈو میں 10 مقامات پر تلاشی لی گئی جس میں چنئی شہر میں ایک، ضلع کانچی پورم میں ایک، ٹوتھوکڑی ضلع میں ایک، ضلع سیلم میں تین اور کڈالور میں چار مقامات پر تلاشی لی گئی۔
این آئی اے نے کرناٹک اور تمل ناڈو میں 20 سے زائد مقامات پر آئی ایس آئی سے متعلق مقدمات کے سلسلے میں چھاپہ ماری کی اور مختلف دفعات کے تحت مقدمے درج کئے ہیں۔
اس دوران این آئی اے نے بتایا کہ 'سب سے پہلا مقدمہ اس سال جنوری میں غیر قانونی سرگرمیاں کی روک تھام ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت 10 افراد پر درج کیا گیا تھا۔
کانچی پورم کے پچیاپن، چنئی کے راجیش، سیلم (دیہی) کے انبراسن، عبدالرحمٰن اور لیاقت علی کے علاوہ حنیف خان، عمران خان، محمد زید، ایجاز پاشا اور حسین شریف پر کڈالور کے آئی ایس آئی ایس کے رکن خواجہ معین کے ساتھ سازش کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
سرچ آپریشن کے دوران این آئی اے نے 16 سم کارڈز، دو انٹرنیٹ ڈونگل کے علاوہ مختلف کتابیں اور ڈوکیومینٹس ضبط کئے ہیں۔
دوسرا مقدمہ: آئی ایس آئی ایس خواجہ معین ماڈیول، رواں برس جنوری میں این آئی اے نے اسلحہ ایکٹ اور یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت درج کیا تھا۔
عبد الصمد، خواجہ معین، سید علی نواس اور جعفر علی کے علاوہ ان کے ساتھیوں کا نام این آئی اے نے دہلی اور این سی آر میں شدت پسندانہ حملے کرنے کی سازش کے لیے داعش کے مقاصد کو آگے بڑھانا تھا۔