بنگلورو: سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا اس وقت سی اے اے کے نفاذ کی باتیں کرنا آنے والے پارلیمانی انتخابات کے لئے ایک اسٹنٹ ہے اور اس کے نفاذ پر بھارت کا دستور روک لگائے گا۔ اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی کرناٹک کے صدر عبد المجید نے کہا کہ غیر دستوری و عوام مخالف قانون سی اے اے کے خلاف عوام اٹھ کھڑی ہوگی اور اس کے نفاذ کو ناکام کریگی۔
عالم و دین و سماجی کارکن مفتی عذیر احمد قاسمی نے کہا کہ این آر سی و سی اے اے مسلمانوں میں خوف پھیلانے کی سیاست ہے، جس کے ذریعے فسطائی طاقتیں اپنے سیاسی مفاد کے لئے ووٹوں کی خاطر ایس. سی/ایس. ٹی اور او. بی. سی کو ذہنی طور پر "ہندو" بنانے کی سازش رچ رہی ہے جو ناکام ہوکر رہے گی۔ ان رہنماوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ایک بار پھر 2024 کے پارلیمانی انتخابات پر نظر ڈال کر شہریت کا مسئلہ اٹھا رہی ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں کئی اپوزیشن پارٹیوں نے سی اے اے اور این آر سی قانون کی مخالفت کی ہے لیکن بی جے پی کہتی رہی کہ اپوزیشن ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے مخالفت کر رہی ہے۔نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے سی اے اے قانون دسمبر 2019 میں منظور کیا گیا تھا لیکن ابھی تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوا، کیونکہ پچھلے 4 سالوں میں اس قانون کے رولز ہی فریم نہیں کئے گئے۔ لیکن اب وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے رولز مارچ 2024 تک تیار کئے جائیں گے۔