گزشتہ سال مئی کے مہینے میں کرناٹک کے چامراج نگر ضلع سرکاری اسپتال میں مبینہ طور پر آکسیجن کی کمی سے 36 افراد جاں بحق ہوئے تھے، اب 9 مہینے گزرچکے ہیں، چند متاثرین کے اہل خانہ کو 1 یا 2 لاکھ روپے دیے گئے ہیں جب کہ بقیہ خاندانوں کو تاحال کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ SDPI Demanded Compensation to the Families of Chamraj Nagar Victims
Chamarajanagar Oxygen Tragedy: چامراج نگر سانحہ کے متاثرین کے اہل خانہ کو پچاس لاکھ روپے معاوضہ کا مطالبہ
چامراج نگر سانحہ کے معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے ذریعہ تشکیل دی گئی ایک کمیٹی نے اپنی تحقیقات میں پایا تھا کہ چامراج نگر ضلع اسپتال میں کوویڈ 19 کی دوسری لہر کے دوران آکسیجن کی کمی کی وجہ سے 36 مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ SDPI Demanded Compensation to the Families of Chamraj Nagar Victims
چامراج نگر کے اس معاملہ کو لے کر سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی کرناٹک کے ذمہ داروں نے مہلوکین کے اہل خانہ کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ اس موقع پر ا یس ڈی پی آئ کرناٹک کے صدر عبد المجید نے کہا کہ اس معاملہ میں انتظامیہ کی لاپروائی کے نتیجے میں ہلاک شدہ افراد کے اہل خاندانوں میں سے صرف چند خاندانوں کو ہی 1 یا 2 لاکھ روپے دئے گئے ہیں۔ جب کہ 13 خاندان ایسے ہیں جنہیں اب تک ریاستی حکومت کی جانب سے کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ جو کہ افسوسناک ہے۔
عبد المجید نے کہا کہ ان متاثرین میں سے بیشتر ہندو اور ایس سی ایس ٹی طبقات کے غریب گھرانوں سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ غریب لوگ اپنے بچوں کی تعلیم و مستقبل کو لیکر فکرمند ہیں۔لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ بی جے پی حکومت متاثرین کے تئیں پوری طرح سے غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔
متاثرین کے اہل خانہ سے میٹنگ کے بعد عبد المجید کی قیادت میں ایک وفد نے گورنر تھاور چند گہلوت کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ جس میں متاثرین کے اہل خانہ کے لیے 50 لاکھ روپے معاوضہ اور متوفی کے خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دینے کا مطالبہ کیا گیا اور ساتھ ہی مجید نے اس سانحہ کے ذمہ دار اور لاپرواہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اس سلسلے میں عبد المجید نے کہا کہ چامراج نگر سانحہ کے متاثرین کے اہل خانہ کو انصاف دلانے تک جدوجہد جاری رہے گی۔