بنگلور: ترکی و شام میں آئے تباہ کن زلزلوں سے ہزاروں کی تعداد میں جانی نقصان ہوا ہے اور دونوں ہی ممالک میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں وہیں دنیا بھر سے انسانی امداد کا سلسلہ جاری ہے۔ ترکی و شام میں زلزلہ متاثرین کی امداد سے متعلق ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور کے فیلکن ای-ٹکنو اسکول و پی یو کالج کے طلباء و طالبات نے اپنے جیب خرچ سے زلزلہ متاثرین کو امداد بھیجنے کا انتظام کیا۔ اس سلسلے میں الفرقان این جی او کے ایک وفد فیلکن اسکول پہنچا، جہاں طلباء کی جانب سے جمع کردہ رقم کو ادارے کے ڈائریکٹر عبد السبحان نے ان کے حوالے کیا۔ اس موقع پر عبد السبحان نے کہا کہ ترکی و شام میں پیش آئے دردناک زلزلے کے متاثرین کی امداد کے لیے بچوں کی جانب سے یہ پہل نہایت خوش آئند ہے اور بچوں میں انسانیت کی خدمات کا جذبہ قابل ستائش ہیں۔
اس موقع پر الفرقان این جی او کے ذمہ داران نے کہا کہ ترکی و شام میں ان کے مقامی لوگوں سے ذاتی مراسم ہیں، لہذا انہیں وہاں کے حالات کے متعلق علم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ زلزلے کی زد میں آئے ممالک میں ٹمپریچر مائنس میں ہے، لہذا وہاں پر گرم کپڑوں کی ضرورت ہے اور اس کے علاوہ جنریٹرز کی شدت سے ضرورت ہے۔ وفد نے کہا کہ وہ اس طرح جمع کی جارہی رقم سے جنریٹرز جیسی شیاء خرید کر متاثرین کو روانہ کریں گے۔ واضح رہے کہ زلزلے کی زد میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 35,000 سے تجاوز کر گئی ہے لیکن ابھی بھی ملبے سے لوگوں کو نکالا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 35,000 تک پہنچ چکی ہے، اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ حتمی تعداد دوگنی ہو سکتی ہے۔ حکام اور طبی ماہرین نے بتایا کہ پیر کے 7.8 شدت کے زلزلے سے ترکی میں 31463 اور شا میں 4500 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔