بنگلور: ریاست کرناٹک میں بنگلور کے پلکیشی نگر حلقہ میں سنہ 2020 میں توہین رسالت کا معاملہ پیش آیا تھا، جس کے بعد علاقے میں فسادات ہوئے تھے۔ علاقے کے پولیس تھانہ کو آگ لگا دی گئی تھی، اس دوران چار مسلم نوجوان ہلاک ہوئے تھے اور 400 سے زائد افراد کو جیل میں ڈالا گیا تھا۔ اس کیس میں 35 افراد ابھی بھی یو اے پی اے چارجز کے تحت جیل میں ہیں اور دیگر کیسز میں کم و بیش 400 افراد کورٹ کے چکر لگا رہے ہیں۔
ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے پلکیشی نگر حلقے سے کانگریس کے سابق ایم ایل اے اکھنڈا سرینیواس مورتی کو کانگریس نے اپنا امیدوار کھڑا کیا ہے۔ اے سی سرینیواس نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس حلقہ کے مسائل سے ہی ان کا کامپیٹیشن ہے۔ کوئی مد مقابل نہیں۔ سرینیواس نے کہا کہ حلقے کے مسائل کو وہ چیلنج کے طور پر لیں گے اور انہیں حل کرنے کی پوری کوششیں کریں گے۔
واضح رہے کہ جب سیاسی پارٹیوں کی جانب سے الیکشنز کے لئے ٹکٹ دئے جارہے تھے، تب مسلم دانشوران و علماء کرام کی جانب سے جم کر کانگریس پارٹی پر زور ڈالا گیا کہ سابق ایم ایل اے اکھنڈا سرینیواس مورتی کو ٹکٹ نہ دیا جائے اور اسے ایم ایل اے بننے سے روکا جائے۔ اس سوال پر کہ ضمیر خان اکھنڈا سرینیواس مورتی کے نہایت قریب ہیں، ایسے میں ضمیر احمد خان کا کسی قسم کا سپورٹ انہیں حاصل ہے، اے سی سرینیواس نے کہا کہ انہیں کانگریس ہائی کمان سے امیدوار بنایا گیا ہے لہذا ضمیر احمد خان بھی ان کے ساتھ ہیں۔