بیدر: گرونانک گروپ آف انسٹی ٹیوشن بیدر تعلیمی میدان میں ایک معتبر اور معروف نام ہے۔ شری نانک جھیرا صاحب فاؤنڈیشن بیدر کے زیر اہتمام مختلف تعلیمی ادارے چل رہے ہیں جن میں گرو نانک پبلک اسکول، گرو نانک پبلک اسکول نیو برانچ، گرو نانک ہائی اسکول، گرو نانک پی یو کالج، گرو نانک ڈگری کالج، گرو نانک دیو انجینئرنگ کالج، گرو نانک بیڈ کالج، گرو نانک ڈی ای ڈی کالج، گرو نانک دیو ایم بی اے کالج، گرو نانک آئی ٹی آئی کالج شامل ہیں۔ گرونانک گروپ آف انسٹی ٹیوشن کی نائب چیئرمین ڈاکٹر ریشما کور نے بیدر شہر میں تعلیمی خدمات کے حوالے سے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سردار جوگا سنگھ جی نے 1969 میں گرو نانک چیئر ٹیبل ہاسپٹل کا قیام عمل میں لایا۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب بیدر میں سرکاری دواخانہ کے علاوہ کوئی دوسرا دوا خانہ نہیں تھا۔ اس وقت سے لے کر آج تک یہ اسپتال عوامی خدمت انجام دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1975 میں گرو نانک پبلک اسکول سے تعلیمی خدمات شروع کی گئی ہیں۔ ہمارے ادارے میں پانچ اسکول برانچ ہیں جس میں 6 ہزار بچے زیر تعلیم ہیں اور ہمارے تمام تعلیمی اداروں میں جملہ 11 ہزار سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف بچوں کو دور دراز سے آنے کے لیے بہت وقت ضائع ہو رہا ہے اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ضلع بیدر کے تعلقہ جات مناکھیلی، جنواڈاہ اور اوراد تعلقہ میں بھی ہم اپنے اسکول کے برانچ شروع کیے ہیں۔ برانچ کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ جو معیاری تعلیم ہم بیدر شہر میں دے رہے ہیں وہی بیدر ضلع کے دیگر تعلقہ جات وہ دیہات کے بچوں کو بھی دیں۔
Educationist Dr Reshma Kaur on Urdu میرے والد اردو کے بڑے شیدائی تھے، ماہر تعلیم ڈاکٹر ریشما کور - ETV Bharat exclusive interview with Dr Reshma Kaur
میرے والد سردار سورج سنگھ اردو کے بہت بڑے شیدائی تھے۔ میرے والد کو اردو بولتا اور پڑھتا دیکھ کر میرے اندر اردو سیکھنے کی دلچسپی پیدا ہوئی۔ میں نے قریشی صاحب سے اردو سیکھی اور آج میں اردو بول سکتی ہوں، لکھ اور پڑھ سکتی ہوں۔ اردو ایک میٹھی زبان ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پچاس فیصد لڑکیاں ہمارے ادارے میں زیر تعلیم ہیں اور 60 فیصد خواتین کا ہمارا اسٹاف ہے۔ انہوں نے اردو زبان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد سردار سورج سنگھ اردو کے بہت بڑے شیدائی تھے میرے والد کو اردو بولتا پڑتا دیکھ کر مجھے اردو سیکھنے کی دلچسپی پیدا ہوئی اور میں نے قریشی صاحب سے اردو سیکھی ہے اور آج میں اردو لکھ سکتی ہوں پڑھ اور بول بھی سکتی ہوں، اردو ایک میٹھی زبان ہے۔ مجھے اردو زبان سے بڑا گہرا لگاؤ ہے اردو کی غزلیں بھی پسند ہیں۔ ڈاکٹر ریشما نے کہا کہ علم ایک ایسا زیور ہے جس کو کوئی چرا نہیں سکتا اس لیے ہر آدمی کو چاہیے کہ وہ علم حاصل کرے اور اپنے بچوں کو بھی علم کے زیور سے آراستہ کریں۔