بنگلور:رمضان المبارک کی آمد پر مولانا مفتی افتخار قاسمی کی جانب سے ایک اہم پیغام ای ٹی وی بھارت پر خصوصی طور پر پیش کیا جارہا ہے۔ رمضان المبارک کے موقع پر مولانا مفتی افتخار قاسمی نے کہا کہ ماہ صیام کی دو اہم عبادتیں ہیں، ایک دن کی عبادت جسے روزہ کہتے ہیں اور دوسری رات کی عبادت جسے تراویح کی نماز کہتے ہیں۔ تراویح کی نماز میں مکمل قرآن مقدس کو پڑھنا یا سننا سنت ہے۔ رمضان سے 15 دن قبل ہی شب برأت یا لیلۃ المبارک ہی سے اللہ تبارک تعالیٰ کی جانب سے یہ اشارہ کردیا جاتا ہے کہ بس اگلے 14 یا 15 دنوں بعد رمضان المبارک کا متبرک مہینہ سایہ فگن ہونے والا ہے۔
مولانا نے رمضان المبارک کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک حدیث کا حوالہ دیا اور کہا کہ پیارے نبی کا فرمان ہے کہ اس ماہ مبارک میں نفل عبادت کو فرض کے برابر درجہ دیا جاتا ہے اور ایک فرض 70 فرائض کے برابر اجر کا حامل ہے۔ مولانا مفتی افتخار قاسمی نے کہا کہ ماہ صیام میں اللہ تبارک و تعالیٰ کی رحمت کا دریا جوش مارتا رہتا ہے، کہ بندہ جب دن بھر بھوکا رہ کر شام کو سوکھے حلق اور بھوک و پیاس کا مارا افطار کے لیے بیٹھتا ہے تو لمحہ لمحہ اللہ کے حکم کا انتظار کرتا ہے اور دعاء کے لیے ہاتھ اٹھاتا ہے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ افطار کے وقت ایک روزدار کی دعا کو اللہ رب العزت ہرگز رد نہیں فرماتا۔
Ramadan 2023 رمضان المبارک میں مسلمان قرآن سے گہرا تعلق قائم کریں
مفتی افتخار قاسمی نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں مسلمان قرآن سے گہرا تعلق قائم کریں۔ انہوں نے رمضان المبارک کے متعلق اہم پیغام دیتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے بہتر مصرف کے لیے مسلمان مؤثر پلاننگ کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
مولانا مفتی افتخار قاسمی نے ایک اور اہم حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک مرتبہ پیارے نبی یوم جمعہ کو ممبر رسول کی سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے آمین آمین فرمایا، صحابہ اکرام کے استفسار پر کہ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا غیر معمول آمین کہنا کیسا ہے، تو پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں فرمایا کہ جبریل امین کی تشریف آوری ہوئی تھی اور جبریل امین نے میرے سیڑھی پر چڑھتے وقت 3 بددعائیں فرمائیں اور میں نے آمین کہیں. پھیر پیارے نبی نے فرمایا کہ ان 3 بدعاؤں میں سے ایک یہ تھی کہ جبریل امین نے کہا کہ آپ کی امت کا وہ بندہ یا بندی ہلاک ہو جو رمضان المبارک کا مہینہ پائے اور اللہ رب العزت سے اپنی مغفرت نہ کروائے، لہٰذا مجھے اس پر آمین کہنا پڑا۔ لہٰذا مسلمانوں کو چاہیے کہ اس برکتوں والے مہینے کی ساعتوں کو ہرگز ضائع نہ کریں۔
مولانا نے مزید کہا کہ اسی لیے مسلمانوں کو چاہیے کہ انہیں رمضان المبارک کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنا ہے کہ نہ صرف روزہ بلکہ تراویح کی نمازوں و قرآن مقدس کی تلاوت و مطالعہ کے متعلق ایک جدول کے ساتھ مستعد رہیں تاکہ رمضان المبارک کی برکتوں سے پوری طرح استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ مولانا مفتی افتخار قاسمی نے کہا کہ خواتین چونکہ رات کو دیر کے اوقات میں مرد حضرات کے لیے سحری کا انتظام کرتی ہیں، حصول اجر کے معاملے میں ضرور مردوں سے آگے بڑھتی ہوں گی۔
مولانا افتخار نے ملت سے اپیل کی کہ وہ غیر مسلم برادران میں پھل وغیرہ تقسیم کریں اور اس موقع کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے برادران وطن کے ساتھ بھائی چارے کو فروغ دیں، تاکہ موجودہ دور میں چند فرنج الیمینٹس نفرتی عناصر کی جانب سے پھیلائی جارہی نفرت پر روک لگائی جاسکے اور امن کو عام کیا جاسکے۔ مولانا افتخار نے کہا کہ کیا ہی بہتر ہو کہ رمضان کی متبرک ساعات میں مسلمان اللہ رب العزت سے قوم و ملت و ملک کے لیے دعائیں کریں اور اللہ سے التجا کریں کہ نہ صرف عام دنوں میں بلکہ آنے والے انتخابات میں بھی مالک ذوالجلال انصاف پسند حکمرانی عطا کرے۔