بنگلور: منی پور میں پیش آئے تشدد میں اب تک تقریباً 100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ منی پور تشدد کے خلاف بنگلور میں 'انڈین کرسچن یونیٹی فورم' و دیگر سماجی تنظیموں کی جانب سے زبردست احتجاج کیا گیا۔ احتجاجیوں نے کہا کہ اس تشدد کے ذمہ دار منی پور کے وزیر اعلی این بیرین سنگھ ہیں، لہذا منی پور میں امن کے قیام کے لئے ضروری ہے کہ ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کو برطرف کیا جائے۔ اس موقع پر مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ منی پور میں گورنر رول نافذ کیا جائے اور انہیں الگ سے ایڈمنسٹریشن دیا جائے۔ یاد رہے کہ مئی کی شروعات میں منی پور میں جھڑپیں شروع ہوئیں جو راتوں رات شدت اختیار کر گئیں اور پہلے کے حملوں کے جواب میں حریف برادریوں کی طرف سے بھی جوابی حملے کیے گئے، جب ناگا اور کوکی قبائل نے اکثریتی میٹی کمیونٹی کو شیڈولڈ ٹرائب کا درجہ دینے کے اقدام کے خلاف احتجاج کے لیے 'قبائلی یکجہتی مارچ' کا انعقاد کیا۔ مرکزی حکومت، جو منی پور کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، نے ریپڈ ایکشن فورس (RAF) کی ٹیمیں بھی روانہ کیں، جو کہ فسادات سے نمٹنے کے لیے ایک خصوصی فورس ہے، شمال مشرقی ریاست کے تشدد سے متاثرہ علاقوں میں تعینات کئے گئے ۔ منی پور میں ایک مہینے سے جاری تشدد میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد تقریباً 100 ہو گئی ہے حالانکہ ریاست کے مختلف حصوں میں فائرنگ کے واقعات جاری ہیں۔
Indian Christian Unity Forum Protest منی پور تشدد کے خلاف بنگلور میں احتجاج
کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں انڈین کرسچن یونیٹی فورم کی جانب سے منی پور تشدد کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا۔
چیف منسٹر آفس (سی ایم او) کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں زخمیوں کی تعداد 310 بتائی گئی ہے اور آتش زنی کے واقعات 4,014 درج کیے گئے ہیں۔ 11 میگزینز سمیت 144 مسروقہ اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ اس میں بتایا گیا کہ برآمد شدہ اسلحے میں 29 سیلف لوڈنگ رائفلیں، 15 کاربائنز، 12 رائفلیں اور 10 گرینیڈ لانچر شامل ہیں۔ حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق، تقریباً 3,734 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں سب سے زیادہ امپھال ضلع میں 1,257، اس کے بعد کانگ پوکپی (932) اور بشنوپور (844) ہیں۔ جہاں زیادہ تر اضلاع میں کرفیو میں نرمی کی گئی ہے، وہیں جمعہ کو دو مقامات پر مسلح شرپسندوں اور عام شہریوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ یہ واقعہ مرکزی وزیر امت شاہ کے منی پور میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے دورے کے بعد امپھال سے روانہ ہونے کے ایک دن بعد پیش آیا. شاہ، جو تین روزہ دورے پر تھے، نے مختلف اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں:Manipur Violence سیکورٹی فورسز نے 40 عسکریت پسندوں ہلاک کردیا