گجرات میں بلقیس بانو کیس کے 11 مجرمین کو 15 اگست کو رہا کر دیا گیا اور رہائی کے بعد سے مجرمین کا استقبال اور جشن کا دور جاری ہے۔ گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کے خاندان کے سات افراد کو قتل کر دیا گیا تھا اور بلقیس بانو کو جنسی زیادتی کا شکار بنایا گیا تھا۔ Congress objected to release of Bilkis Bano convicts
اس حوالے سے کانگریس کے رہنما عبدالمنان سیٹھ نے بلقیس بانو کے مجرموں کی رہائی اور اُن کا استقبال باعث شرم بتایا، انہوں نے کہا کہ 21 جنوری 2008 کو ممبئی میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی عدالت نے قتل اور اجتماعی جنسی زیادتی کیس میں 11 ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ تاہم مجرموں کے پندرہ سال سے زیادہ جیل میں سزا کاٹنے کے بعد بلآخر آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر بلقیس بانو کے سبھی گنہگاروں کو رہا کردیا گیا اور جگہ جگہ تلک لگا کر ان کا استقبال کیا گیا جو قابل مذمت ہے۔ Gujarat Riots 2002