ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں حضرت کمبل پوش درگاہ کے قریب شیواجی نگر علاقے میں تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کی نیت سے 123 سال پہلے 'بلاک پلی' اسکول کا قیام کیا گیا تھا، قریب 20 سے 25 سال قبل اسکول میں بچوں کی تعداد ایک ہزار ہوا کرتی تھی لیکن کئی وجوہات کے بنا پر طلباء کی تعداد کم ہوتی رہی اور عمارت بھی بوسیدہ ہوچکی تھی۔
'سرکاری اردو اسکولز کو ڈیویلوپ کریں تاکہ بچے عمدہ تعلیم حاصل کرسکیں' لیکن ڈیڑھ سال قبل سماجی تنظیم "اسمال اپیل فاؤنڈیشن" نے بلاک پلی سرکاری اسکول کو اڈاپٹ کیا، قدیم و بوسیدہ عمارت کی تزئین و آرائش کی، تعلیمی معیار کو بہتر بنایا، اسکول کے وسیع میدان میں بچوں کو کھیلنے کے لئے سہولیات فراہم کیں، حتی کہ اسکول کو ہر اعتبار سے تبدیل کردیا۔
'سرکاری اردو اسکولز کو ڈیویلوپ کریں تاکہ بچے عمدہ تعلیم حاصل کرسکیں' بلاک پلی اسکول میں عمدہ تعلیمی معیار کی وجہ سے والدین بڑے اطمینان کے ساتھ اپنے بچوں کے داخلے کے لئے اسکول کا رخ کر رہے ہیں اور اسکول کی ترقی کو دیکھ کر حکومت نے یہاں پر "مولانا آزاد موڈیل اسکول" کی بھی اجازت دے دی یے۔
'سرکاری اردو اسکولز کو ڈیویلوپ کریں تاکہ بچے عمدہ تعلیم حاصل کرسکیں' اس سلسلے میں 'اسمال اپیل' فاؤنڈیشن کے ذمہ داران و اساتذۂ کہتے ہیں کہ شہروں میں پسماندہ علاقوں میں موجود سرکاری اسکولوں کو اگر اہل سروت حضرات اڈاپٹ کریں تو یہ ضرور ممکن ہے کہ معاشرے کے بیشمار بچے نہ صرف ڈراپ آؤٹ ہونے سے بچیں گے بلکہ عمدہ تعلیم سے آراستہ ہوں گے اور ان کا مستقبل بہتر ہوگا۔