ریاست کرناٹک میں ہونے والے اسمبلی انتخابات اور ضلع بیدر میں کانگریس پارٹی کی جانب سے کیے گئے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے سینئر کانگریس خاتون لیڈر فاطمہ صادق جوریہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گذشتہ چوبیس سالوں سے سیاسی میدان میں ہیں، انہوں نے رکن بلدیہ ،بلدیہ چیرمین بیدر، حیدرآباد کرناٹک ترقیاتی بورڈ ممبر جیسے عہدوں پر عوامی خدمت انجام دے چکی ہیں، انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کوئی بھی ذمہ داری دیتی ہے تو میں اس کو بخوشی نبھانے کی کوشش کروں گی میں نے اتنے سالوں میں کبھی پارٹی کے اعلی ذمہ داران سے کوئی عہدہ طلب نہیں کیا ہے۔ Congress leader Fatima Sadiq Juveria criticized the BJP
2023 اسمبلی انتخابات کے لئے کانگریس پارٹی سے بیدر سٹی سے ٹکٹ کی درخواست کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ بار بھی ٹکٹ کے لئے درخواست دی تھی، اس بار بھی ان 6 لوگوں میں شامل ہو جنہوں نے بیدر سٹی سے کانگریس پارٹی سے ٹکٹ کے لئے درخواست دی ہے، کانگریس پارٹی کے اعلیٰ ذمہ داران جانتے ہیں کہ پارٹی میں کس کا کیا قد ہے؟ پارٹی ہائی کمان جو بھی فیصلہ لیں گے میں اس پر عمل کروں گی اور جس کسی کو بیدر سٹی سے کانگریس کا ٹکٹ دیا جائے گا ہم سب مل کر اس کو کامیاب بنائیں گے۔
بیدر سٹی میں موجودہ رکن اسمبلی رحیم خان کی جانب سے کیے گئے کاموں کے تعلق پر انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاست میں بی جے پی کی ہی سرکار ہے باوجود اس کے رحیم خان نے ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے بیدر شہر میں کئی ترقیاتی کام کیے ہیں۔
فاطمہ نے کہا کہ مرکز میں اور ریاست میں بی جے پی حکومت ہونے کے باوجود بھی اپنی دلچسپی اور مسلسل جدوجہد سے رکن اسمبلی بیدر رحیم خان نے شہر کے ترقی کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے شہر میں ترقیاتی کام نہ ہونے اور رحیم خان کی کارکردگی پر سوال اٹھانے والے شہر میں ہوئے ترقیاتی کاموں کا پہلے جائزہ لیں پھر کسی پر الزام تراشی کریںؤ انتخابات کے سامنے آتے ہیں اس طرح کی باتیں کرتے ہیں جسکا حقیقت میں کوئی لینا دینا نہیں ہوتا دراصل کانگریس کی مقبولیت سے لوگ گھبرائے ہوئے ہیں۔
راہل گاندھی کی بھارت جوڑں یاترا کے سوال پر فاطمہ صادق جویریہ نے کہا کہ یقینا بھارت جوڑو یاترا بھارت کو جوڑنے کی ایک کامیاب کوشش ہے جہاں تک یاترا سے کانگریس پارٹی کو فائدہ کا سوال ہے کانگریس پارٹی نے اس یاترا کو عوام سے جڑنے اور عوام کے مسائل سنے اور عوام کے مسائل کو اقتدار پر فائز لوگوں تک پہنچانے کی نیت سے اس یاترا کو شروع کیا ہے۔ مفاد پرست سیاستدان ہر کام میں ہر عمل میں مفاد نظر آتا ہے کانگریس پارٹی کا ووٹ بینک پہلے بھی تھا اور آج بھی ہے اور ہمیشہ رہے گا بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ نعرے پر انہوں نے کہا کہ ملک میں خواتین پر تشدد ایک عام سی بات ہوگئی ہے بیٹی بچانے کا صرف ایک نعرہ ہے عملی طور پر جب کسی بھی ریاست کی کسی خاتون پر ظلم و ستم ہوتا ہے اس پر صرف سیاست ہوتی ہے لیکن اس خاتون کو انصاف نہیں ملتا ۔
فاطمہ نے کانگریس پارٹی کو ایک سیکولر عوامی پارٹی قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ شہر بیدر میں ترقی امن بھائی چارے اور قومی یکجہتی کے لئے کانگریس پارٹی کو مضبوط کریں کیونکہ کانگریس پارٹی ہی وہ سیاسی پارٹی ہے جس میں تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں ہورہے سیاسی نشیب و فراز سے بیدر کی عوام کو واقف ہونا نہایت ضروری ہے اگر آپ چاہتے ہیں کہ ملک کی دیگر ریاستوں میں جو مختلف مسائل نمودار ہوئے ہیں وہ ضلع بیدر میں اس کا اثر نہ ہو اس لیے آپ تمام کو چاہیے کہ کانگریس پارٹی کے ہاتھ کو مضبوط کریں۔
مزید پڑھیں:Karnataka Assembly 2023 انتخابات کے پیش نظر عام مسلمانوں میں بیداری کا فقدان ہے، سماجی کارکنان