بنگلورو: بنگلورو پولیس نے 2 ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے جنہوں نے 14 اگست کو کلب ہاؤس نامی موبائل ایپ پر مبینہ طور پاکستان کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے بازی کی تھی۔Techies shouted pro Pakistan slogans as a Challenge حراست میں لیے گئے دونوں افراد ٹیک ایکسپرٹ ہیں اور انہوں نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے کلب ہاؤس کے ممبران کی جانب سے پیش کیے گئے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔‘‘Pro Pakistan Slogans on Clubhouse
Bengaluru Sedition Case: چیلنج قبول کرتے ہوئے پاکستان کے حق میں نعرے لگائے - سمپی گیہلی پولیس اسٹیشن میں درج شکایت
بنگلورو پولیس کی جانب حراست میں لیے گئے دو افراد نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے کلب ہاؤس کے ممبران کی جانب سے پیش کیے گئے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔‘‘Pro Pakistan Slogans on Clubhouse
بنگلورو کے سمپی گیہلی پولیس اسٹیشن میں درج شکایت کے مطابق کلب ہاؤس ممبران نے 14 اگست کو ایک گروپ کی تشکیل دی جس کے صارفین نے پاکستانی پرچم کو ڈی پی (ڈسپلے فوٹو) کے طور پر چسپاں کیا، پاکستان کا قومی ترانہ بجایا اور مبینہ طور پر قابل اعتراض نعرے لگائے۔ پولیس نے تکنیکی ماہرین سوربھ اور راہول کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی۔ انہوں نے پوچھ تاچھ کے دوران اعتراف کرتے ہوئے کہا: ’’ہم نے ڈی پی کے طور پر پاکستانی جھنڈا لگانے کا چیلنج قبول کیا، یہ چیلج گروپ ممبران کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔‘‘Bengaluru Techies Arrested in Sedition Case
پوچھ گچھ کے بعد سوربھ اور راہول کو رہا کر دیا گیا ہے وہیں پولیس نے باقی ملزمان کو حراست میں لئے جانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ اگر باقی ملزمان کا سراغ مل جاتا ہے تو اس صورت میں سوربھ اور راہول کو پھر سے طلب کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ بنگلورو پولیس نے 17 اگست کو تعذیرات ہند کی دفعہ 153A کے تحت ایک کیس درج کیا تھا۔