بنگلور:کرناٹک کے اسمبلی انتخابات کے نتائج آنا شروع ہیں۔ تاہم ان اسمبلی انتخابات کے دوران وزیر اعظم مودی نے ریاست کے مختلف اضلاع میں خوب دورے کیے اور ریاستی بی جے پی کے لیے کیمپیننگ کی۔ پرائم منسٹر کے الیکشن کیمپیننگ کے دوروں کے لیے ریاستی بی جے پی حکومت اور بنگلور کارپوریشن بی بی ایم پی کی جانب سے تقریباً 150 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے ویلفیئر پارٹی اور عام آدمی پارٹی کے لیڈران نے نریندر مودی کی الیکشن کیمپیننگ اور اس پر ٹیکس پیئرس کے کروڑوں کے خرچ پر افسوس کا اظہار کیا اور اس کی سخت مذمت کی اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ الیکٹورل پروسیس میں ریفارمس لائے کہ دستوری عہدیداروں کی الیکشن کمیپیننگ پر پابندی عائد کی جائے۔
یاد رہے کہ کرناٹک میں بتاریخ 10 مئی کو اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے جہاں 224 اسمبلی حلقوں میں لوگوں نے ووٹ دیے جس کا پرسنٹیج 72.67 فیصد رہا اور ان کے نتائج 13 مئی کو اعلان کیے جانے ہیں اور آج وہ دن بھی آگیا جب نتائج آنا جاری ہیں۔ واضح رہے کہ بنگلورو جنوبی لوک سبھا حلقہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے 26 کلومیٹر کے روڈ شو سے پہلے، بنگلور کی عوام نے شہر میں نافذ کی گئی پابندیوں پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ بالکونیوں میں جمع ہونے پر پابندی سے لے کر گھروں اور کاروباروں کے داخلی راستوں کو روکنے تک پابندی عائد کی گئی تھی جن کے خلاف سوشیل میڈیا پر نیٹیزنس نے آواز اٹھائی تھی۔
Karnataka Election Campaigning کرناٹک انتخابات میں پی ایم مودی کی انتخابی مہم کیلئے پچاس کروڑ خرچ کیے گئے
وزیر اعظم مودی نے کرناٹک انتخابی مہم پر 150 کروڑ خرچ کیا۔ ڈبلیو پی آئی اور عآپ نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ انتخابی اصلاحات لائیں تاکہ انتخابی مہم میں وزیر اعظم اور وزراء کی کمپیننگ کو محدود کیا جا سکے۔
اتوار کو طے شدہ NEET امتحان کے پیش نظر روڈ شو کو آگے بڑھایا گیا تھا، لیکن بنگلورو سنٹرل میں 6 کلومیٹر کے روڈ شو کو اتوار تک بڑھا دیا گیا تھا. باسوانا گوڈی اور اندرا نگر جیسی جگہوں پر، جہاں سے مودی کا روڈ شو بالترتیب ہفتہ اور اتوار کو گزرا، بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے کے اہلکار درختوں کی کٹائی کر رہے تھے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ وزیر اعظم کی انتخابی مہم کی وین کو پریشان نہ کریں۔ جس پر صدر ویلفیئر پارٹی کرناٹک ایڈووکیٹ طاہر حسین اور عام آدمی پارٹی بنگلور رہنما ماریہ نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔