ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے وکاس نے کہا کہ ’’سیاست ایک غیر یقینی دنیا ہے، انسان سوچتا کچھ ہے اور ہوتا کچھ اور ہی ہے۔‘‘
انکا کہنا تھا کہ ’’میں ڈوگرہ سوابھیمان میں ایک تنظیم ہونے کی وجہ سے شامل ہوا تھا، لیکن بعد میں وہ ایک سیاسی پارٹی کی صورت میں ابھر کر سامنے آئی۔ لیکن اس پارٹی میں سیاسی جماعت والے اوصاف نہیں۔‘‘
ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کے ریاستی سیکریٹری پارٹی سے مستعفی کسی دوسری سیاستی جماعت میں شمولیت کے بارے میں انکا کہنا ہے کہ وہ اپنے کارکنان سے مشورہ کرکے فیصلہ لیں گے۔
واضح رہے کہ بھاجپا سے علیحدہ ہوئے ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کے چیرمین چودھری لال سنگھ ادھپور پارلیمانی نشست کے لئے میدان میں ہیں جہاں جمعرات کو انتخابات ہونے ہیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ ایسے وقت میں وکاس دَت کا پارٹی چھوڑنا لال سنگھ کے لئے نیک فال نہیں۔