چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس راجیش بندل پر مبنی جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ڈیوژنل بنچ نے روشنی ایکٹ سے متعلق مفاد عامہ میں دائر کی گئی عرضی پر سماعت کے دوران کل 25 ہزار کروڑ روپے روشنی ایکٹ کے تحت ہوئے اراضی الاٹمنٹ بدعنوانی کی جانچ اینٹی کرپشن بیرو سے واپس لے کر سی بی آئی کو سونپ دی ہے، جس کے بعد پھر سے اس قانون پر سیاسی جماعتوں کا ردعمل سامنے آیا۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر اشوک کھجوریہ نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ کے اس تاریخی فیصلے سے لوگوں کی قسمت کھلی ہے۔ انہوں نے کہا جس وقت اس قانون کو پاس کیا گیا اس وقت میں نے اسمبلی میں ہی کہا تھا کہ 'یہ روشنی نہیں آندھیرا ہے، پہرے دار لٹیرا ہے۔ لہذا اب اس کیس کو سی بی آئی کو دینے سے لوگوں کو انصاف ملے گا'۔