متوفی خاتون کے قریبی رشتہ داروں نے ای ٹی وی بھارت etv bharat کو فون کر کے اس بات کی تصدیق کی کہ 64 سالہ خاتون کو چند ماہ قبل اس کے شوہر کے ہمراہ اور دیگر 220 روہنگیا پناہ گزینوں rohingya refugees کے ساتھ ہیرا نگر جیل منتقل کیا گیا جہاں خاتون کی موت ہوگئی۔
دوسری جانب نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر گورنمنٹ میڈیکل کالج کٹھوعہ government medical college kathua کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ مذکورہ خاتون کو 31 مئی کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کا کووڈ ٹیسٹ نگیٹیو (منفی) آیا تھا. تاہم ہارٹ اٹیک کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی۔
بتادیں کہ چند روز قبل 53 روہنگیا پناہ گزین قیدیوں rohingya refugee کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جموں اور سانبہ اضلاع کے مختلف مقامات پر 6500 سے زیادہ روہنگیا مسلمان مقیم ہیں۔
واضح رہے کہ ہزاروں روہنگیا پناہ گزین دس سال قبل میانمار میں مسلم نسل کشی کی لہر سے جان بچا کر بنگلہ دیش پہنچے جہاں سے وہ بھارت میں داخل ہوگئے۔ اُن میں سے بیشتر نے جموں کا رُخ کیا اور یہاں شہر کے نواحی علاقوں نروال، بھٹنڈی، کرانہ تالاب وغیرہ میں زمینداروں کے خالی احاطوں میں کرایہ کے عوض مقیم ہوگئے۔
واضح رہے کہ جموں میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کا کہنا ہے کہ وہ بھارت میں مستقل سکونت کا ارادہ نہیں رکھتے۔