زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کر رہے کسانوں کی حمایت میں آج جموں میں گورنر ہاؤس کے باہر متعدد سیاسی تنظیموں نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے سینئر رہنما محمد یوسف تارے گامی کی قیادت میں احتجاج کیا، جس میں سی پی آئی ایم، سی پی اے، کسان تحریک اور مزدور یونین کے متعدد کارکنان بھی شامل تھے۔
جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کے دوران کسان تحریک کے سینئر لیڈر اور صدر کشور کمار نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ زرعی قوانین پر سپریم کورٹ نے عارضی پابندی تو لگا دی ہے لیکن حکومت اس پر پابندی نہیں لگا رہی ہے، بلکہ گیارہ دور میں آٹھ دور کے مذاکرات میں اس کے فائدے پر ہی گفتگو کرتی رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کی مودی حکومت کسانوں کو مسلسل دھوکہ دے رہی ہے، اس نے عوام کو سچائی بتائے بغیر جھوٹ اور فریب کا سہارا لیتے ہوئے کسان مخالف بل منظور کرالیے ہیں، حکومت کسانوں کی آمدنی کو دو گنا کرنے کے نام پر بھی دھوکہ دے رہی ہے، کیونکہ اب کسانوں کی پیداوار منڈیوں میں فروخت ہونے کے بجائے اونے پونے کے داموں پر بڑے کاروباری خرید لیں گے۔