اردو

urdu

ETV Bharat / state

’حاملہ خواتین کو بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت‘

’’گائیڈ لائنز کے مطابق حاملہ خواتین کو کورنا مخالف ٹیکہ نہیں لگایا جا سکتا تاہم نومولود بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین ویکسین کی خوراک لے سکتی ہیں۔‘‘

’حاملہ خواتین کو بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت‘
’حاملہ خواتین کو بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت‘

By

Published : May 26, 2021, 7:17 PM IST

ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی عالمی وبا کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لئے لاک ڈائون نافذ کیا گیا ہے جس کے سبب دیگر افراد کی طرح حاملہ خواتین بھی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ہیں جس سے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔

ماہر امراض خواتین ڈاکٹر رینو شرما کی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو

اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے ماہر امراض خواتین (Gynecologist) ڈاکٹر رینو شرما سے عالمی وبا کے دوران حاملہ خواتین کو درپیش مسائل اور وائرس سے بچائو سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔

ڈاکٹر رینو شرما نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’اس وبائی دور میں حاملہ خواتین کا بہت زیادہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ لاک ڈائون کے دوران کئی طرح کی پریشانوں میں مبتلا ہو رہی ہیں۔‘‘ تاہم انہوں نے حاملہ خواتین کو پریشان نہ ہونے اور افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کرتے ہوئے وقت پر طبی معائنہ کرانے اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی تلقین کی۔

کورونا مخالف ٹیکہ کاری کے حوالے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر رینو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ فی الحال حکومت ہند کی گائیڈ لائنز کے مطابق حاملہ خواتین کو کورنا مخالف ٹیکہ نہیں لگایا جا سکتا تاہم نومولود بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین ویکسین کی خوراک لے سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حاملہ خواتین کو بھی دیگر افراد کی طرح کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات موجود ہیں اور اس ضمن میں وضع کیے گئے رہنما خطوط پر عمل پیرا ہونے سے ہی حاملہ خواتین اس موذی وائرس سے محفوظ رہ سکتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حمل کے دوران باقاعدگی سے طبّی معائنہ نہ ہونا، ڈاکٹرز سے دُوری اور لاک ڈائون کے سبب گھروں میں محصور ہونے سے حاملہ خواتین نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہی ہیں جس کا براہ راست اثر رحم میں پل رہے بچے پر مرتب ہوتا ہے۔

ڈاکٹر رینو نے حاملہ خواتین سے اپیل کی کہ انہیں گھبرانے اور وسوسہ میں مبتلا ہونے کے بجائے معالجین سے رجوع کرنا چاہئے وہیں انہوں نے غیر ضروری طور طبی مراکز اور اسپتالوں کا رخ کرنے اور لمبی قطاروں میں انتظار کرنے کے بجائے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ ڈاکٹرز کی خدمات آن لائن بھی لے سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’لاک ڈاؤن کی اس صورتحال میں حاملہ خواتین کے اہل خانہ پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ گھر میں خوشگوار ماحول قائم کریں جس سے حاملہ خواتین ذہنی طور تندرست رہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر حاملہ خواتین کورونا وائرس کا شکار ہوجائیں تو انہیں ڈرنے کے بجائے اپنے علاج پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، اور یہ تسلی رکھنی چاہئے کہ ان کا یہ مرض بچے تک منتقل نہیں ہوگا بشرطیکہ وہ پیدائش کے بعد بچے سے سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details