اردو

urdu

ETV Bharat / state

یورپی یونین کے وفد کا جموں وکشمیر دورہ پر سیاسی جماعتوں کا ردعمل

یورپی یونین کے وفد کے جموں وکشمیر کے دو روزہ دورے پر آنے پر سیاسی رہنماؤں نے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر تنقید کی ہے۔

Political Leader
سیاسی رہنما

By

Published : Feb 17, 2021, 8:37 PM IST

قریب 25 ارکان پر مشتمل ایک یورپی وفد آج سے جموں وکشمیر کے دو روزہ دورے پر ہے۔ اس وفد نے جموں وکشمیر کے دارالحکومت سرینگر پہنچ کر بڈگام کے ماگام علاقے کا دورہ کیا جہاں وہ مختلف وفات سے ملاقی ہوئے تاہم اس پر سیاسی جماعتوں نے مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

سیاسی رہنما

جموں وکشمیر کانگریس کے نائب صدر رمن بلا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'بہارتیہ جنتا پارٹی نے یورپی یونین کے وفد کو جموں وکشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت دی، تاہم ملک کے پارلیمنٹ ممبران کو جموں وکشمیر آنے کی اجازت نہیں دی گئی'۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کھبی بھی تیسرے فریق کو کشمیر کا حصہ نہیں بنایا ہے۔

جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صوبائی سیکرٹری شیخ بشیر احمد نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔ بیرون ملک سے آئے ہوئے لوگوں کو کشمیر جانے کی اجازت ملی جبکہ راہل گاندھی، غلام نبی آزاد کو کشمیر کا دورہ کرنے سے روکا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نہیں چاہتی کہ کشمیر انٹرنیشنل مدا بنے۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ کشمیر بین الاقوامی مدا بنا رہے۔ یہاں ڈیلیگیشنز آتے رہیں گے لیکن جموں وکشمیر کے حالات ٹھیک نہیں ہوں گے، جب تک کہ یہاں کی لیڈرشپ کو آزاد نہ کیا جائے۔ انہوں نے یوروپی و افریقی ممالک کے سفیروں کے دورہ پر سخت تنقید کی۔

خیال رہے کہ قریب 25 ارکان پر مشتمل غیر ملکی سفارتکاروں کا ایک وفد جموں وکشمیر کے دو روزہ دورے پر ہے۔ وفد نے آج وادی کشمیر کا دورہ کیا جبکہ کل وہ جموں پہنچے گا۔ وفد کے اراکین یہاں کے حالات کا جائزہ لینے کے علاوہ کئی وفود سے بھی ملاقات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: غیرملکی سفارتکار جموں و کشمیر کے دورے پر، پَل پَل کے اپڈیٹس

جموں و کشمیر میں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں اور رہنمائوں کے علاوہ علیحدگی پسند تنظیموں نے بھی سفارتکاروں کے دورے پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ ڈیڑھ برس سے بھی زیادہ عرصے سے محبوس علیحدگی پسند رہنما میرواعظ عمر فاروق نے وادی کے دورے پر آئے بیرونی سفارتکاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ’’مسئلہ کشمیر پر ہند و پاک اور کشمیری عوام کے مابین بات چیت کا آغاز کرنے کی سفارش کرے۔‘‘ میرواعظ نے ڈیلیگیشن پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ’’پر امن طریقے سے دیرینہ مسئلہ کشمیر کو حل کرے تاکہ لوگوں کی مصیبتیں دو ہو سکیں۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details