جموں و کشمیر کے ضلع راجوری کے سب ڈویژن تھانہ منڈی کے سرکاری ہسپتال نے ایک مرتبہ پھر اپنی ناقص کارگردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ گزشتہ روز شدید درد میں مبتلا ایک مریض کو فوری طور پر علاج نہیں ملنے کی وجہ سے اہل خانہ نے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
سرکاری ہسپتال تھانہ منڈی میں مریض کو وقت پرعلاج نہیں ملنے پر اہل خانہ کا احتجاج اطلاع کے مطابق گزشتہ روز شدید درد میں مبتلا ایک مریض کو فوری طور پر علاج کے لیے پی ایچ سی تھانہ منڈی پہنچایا گیا جہاں ابتدائی جانچ کے بعد ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے پیشاب کی جانچ کروانے کا مشورہ دیا لیکن اس ہسپتال میں پیشاب کی جانچ کرنے والے لیب ٹیکنیشن کی غفلت اور بجلی کی کچھ خرابی کی وجہ سے پیشاب کی جانچ کرنے میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے مریض اور اس کے ساتھ آئے تیمار داروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
جس کے بعد انھوں نے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ واضح رہے کہ پی ایچ سی تھانہ منڈی بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے پہلے سے ہی سرخیوں میں ہے۔
اس موقع پر نوجوان لیڈر اور سماجی کارکن ارشد اعجاز خان نے کہا کہ تھانہ منڈی ہسپتال میں نظم وضبط نام کی کوئی چیز نہیں ہے جس کی وجہ سے مریضوں اور تیمار داروں کو یہاں پر طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انھوں نے الزام عائد کیا کہ ایک تو سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہیں، اس پر ستم ظریفی یہ کہ ان میں طبی جانچ کرنے والی مشینوں کو اکثر جان بوجھ کر ناکارہ بنا دیا جاتا ہے، تاکہ مریض پرائیوٹ لیبارٹیوں کارُخ کریں۔ ان حالات میں نقلی ادویات کا چلن، دفتری اوقات میں پرائیوٹ پریکٹس اور ناقص و غیر معیاری ادویات وغیرہ نے غریب عوام کا جینا حرام کر دیا ہے۔
ارشد خان نے کہا کہ پی ایچ سی تھانہ منڈی ایک ہسپتال نہیں بلکہ غریب عوام کی امیدوں اور خواہشات کے لیے ایک ذبح خانہ ہے۔ سرکاری طبی اداروں میں پنپ رہی تمام خرابی کو دور کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس ضمن میں اولین قدم یہ ہونا چاہئے کہ شفاخانوں کو جدید سے جدید تر طبی سہولیات اور مشینوں سے لیس کیا جائے اور ہسپتال میں ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کی قلت کو فوری طور پر دور کرکے تھانہ منڈی ہسپتال کے ہیلتھ کئیر سسٹم کو ہنگامی بنیادوں پر درست کرنا وقت کی ناقابل التواء ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:سرینگر: نجی اکیڈمیوں کے ذریعے غیر روایتی کھیلوں کو فروغ
خان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہنگامی حالات میں ہسپتالوں میں تعینات طبی و نیم طبی عملہ جس جانفشانی اور فرض شناسی سے اپنی خدمات پیش کرتا رہا ہے، اس پر یہ لوگ مبارک باد مستحق ہیں۔ لیکن پی ایچ سی تھانہ منڈی میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے قطعی طور پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ یا تو حکومت اس ہسپتال کو اپ گریڈ کرے تاکہ عوام کو کسی بھی قسم کی تکلیف نہ اٹھانی پڑے یا اس ہسپتال کو فوراً بند کر دیا جائے تاکہ لوگوں کے جذبات مجروح نہ ہوں اور نہ ہی ان کی قیمتی جانوں سے کھلواڑ ہو۔
خان نے ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری راکیش کمار شاون اور سی ایم او راجوری سے گزارش کی ہے کہ تھانہ منڈی ہسپتال میں جلد از جلد ضروری طبی عملہ کو تعینات کیا جائے علاوہ ازیں پرانی اور زنگ آلود مشینوں کی جگہ نئی مشینوں کی تنصیب کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ یہاں کی غریب عوام اس سے مستفید ہوسکے۔
وہیں اس معاملے پر تھانہ منڈی کے تحصیلدار ساحل علی شاہ نے کہا کہ مجھے اس حوالے سے جانکاری ملی ہے کہ ہسپتال میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ایک مریض کو پریشان ہونا پڑا ہے۔میں نے ہسپتال کا جائزہ لیا ہے اور میں نے ہدایت جاری کی ہے کہ مریض کا جلد سے جلد ٹیسٹ لیا جائے۔ڈاکٹروں نے بھی بتایا ہے کہ مریض کی حالت مستحکم ہے۔اس کے علاوہ مریض کو سہولیات پہنچانے میں ہوئی دیری کے حوالے سے تحقیقات کی جائے گی۔