جموں:قومی کمیشن برائے شیڈول ٹرائب نے رجسٹرار جنرل آف انڈیا کے دفتر کے سفارش کی بنیاد پر جموں و کشمیر میں پہاڑیوں کو شیڈول ٹرائب فہرست میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد جموں وکشمیر میں پہاڑیوں نے جشن منایا رہے ہے۔St Status For Pahari Community
پہاڑی طبقہ بی جی پی کی حمایت میں ووٹ دیں گے اس حوالے سے آج جموں میں پہاڑی ٹرائب ایس ٹی فورم جموں کشمیر نے پریس کانفرنس منعقد کی۔فورم کے صدر ایڈوکیٹ احسان مرزا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہاڑیوں کو ایس ٹی فہرست میں شامل کرنا ان کے لیے کسی خواب سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اعلان کے بعد جموں کشمیر کے اٹھارہ لاکھ پہاڑی لوگ آزاد ہوئے ہیں۔Pahari Will Support Bjp In Election
ایڈوکیٹ احسان مرزا نے کہا کہ ہم شکر گزار ہے بی جے پی حکومت کا جنہوں نے ان کا دیرانہ مطالبہ پورا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے بدلے میں بی جے پی کو حمایت کریں گے اور آنے والے الیکشن میں بی جے پی کو ہی ووٹ دیں گے۔Press Conference Pahari Tribe
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارا حق ہے اور اس میں اگرچہ مکمل اعلان کے لیے کچھ کاغذی کارروائی کرنا ابھی باقی ہے تاہم ہمیں جس اعلان کا انتظار تھا وہ مل گیا ہے۔
مزید پڑھیں:Pahari ST Status in JK پہاڑیوں کیلئے ایس ٹی درجہ دینے کیلئے امت شاہ کا شکریہ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ
دراصل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے صوبہ جموں کے راجوری ضلع میں پہاڑی طبقے کی ایک ریلی سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ’’جموں کشمیر میں پہاڑی طبقے کو جسٹس جی ڈی شرما کمیشن کی سفارشات کے مطابق ریزرویشن دیں گے، لیکن گجر بکروال طبقے کا ایک فیصد حصہ بھی ان سے نہیں چھینا جائے گا۔ امت شاہ نے مزید کہا کہ "وزیر اعظم نریندر مودی نے دفعہ 370 کو ہٹا کر ریزرویشن کا راستہ ہموار کیا ہے۔"Amit Shah On Pahari Reservation
امت شاہ کا کہنا ہے تھا کہ "جسٹس کمیشن نے پہاڑی، گجر، بکروال کے لیے ریزرویشن کی سفارش کی ہے اور ان سفارشات کو سرکار کی منظوری ملتے ہی پہاڑی، گجر، بکروال طبقہ کو ریزرویشن ملے گے۔" انہوں نے کہا کہ ’’کوئی بھی ریزرویشن دیں گے لیکن گجر بکروال کا ایک فیصد کم نہیں ہوگا۔‘‘ مرکزی وزیر داخلہ نے پہاڑی آبادی سے مخاطب ہو کر کہا کہ "آپ کے حقوق کو کوئی نہیں چھین سکتا۔"
بتادیں کہ جموں و کشمیر کی گجر بکروال آبادی پہاڑی برادری کو درجہ فہرست طبقہ کے زمرے میں ریزرویشن دینے کی شدید اپوزیشن کر رہی ہے۔ گجر بکروال طبقے کی آبادی کا کہنا ہے کہ پہاڑیوں کو زبان کی بنیاد پر درجہ فہرست طبقے کے زمرے میں شامل کرنا ان کی حق تلفی ہوگی کیونکہ پہاڑی گجر بکروال سے آباد ہے اور پہاڑی ہونا کوئی تہذہبی درجہ نہیں ہے۔Gujjar And Bakerwall Oppose Pahari Reservation