صوبہ جموں میں پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کے دفتر میں چند افراد نے ترنگا لہرانے کی کوشش کی جس پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
پارٹی دفتر گاندھی نگر، جموں میں سخت گیر موقف رکھنے والے افراد نے جبراً دفتر پر قومی پرچم لہرانے کی کوشش کی جس پر دفتر میں موجود سابق ایم ایل سی فردوس احمد ٹاک اور پی ڈی پی کے سینیئر رہنما پرویز وفا نے اعتراض کیا۔
ترنگا لہرانے کی جبراً کوشش وہیں ٹویٹر پر پی ڈی لیڈر فردوس ٹاک نے لکھا کہ 'جموں میں واقع پی ڈی پی کے دفتر میں دائیں بازوں سے تعلق رکھنے والے کارکن داخل ہوئے اور وہاں پر موجود پارٹی کے رہنما پرویز وفا اور مجھے ہراساں کیا گیا'۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں پی ڈی پی دفتر جموں میں چند افراد ترنگا لہراتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، تاہم وہاں پر موجود پارٹی لیڈران انہیں پارٹی دفتر میں داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلیریشن ملک مخالف نہیں، بھاجپا مخالف ہے
واضح رہے کہ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وہ تب تک کوئی جھنڈا نہیں لہرائیں گی جب تک جموں و کشمیر کے جھنڈے کی پوزیشن بحال نہیں ہوجاتی جس پر سیاسی تنازعہ شروع ہوا اور بی جے پی نے اسے پاکستان کا ایجنڈا قرار دیا۔