راجیہ سبھا میں رُکن پارلیمان ہرناتھ سنگھ یادو کے سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے شری پڈ نائک نے کہا کہ گذشتہ تین ماہ کے دوران جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے 950 واقعات ہوئے ہیں۔
تین ماہ کے دوران جنگ بندی کی خلاف ورزی کے 950 واقعات
وزیر مملک برائے دفاع شری پڈ نائک نے کہا کہ بھارتی فورسز نے پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا بھر پور جواب دے رہی ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا ، جب بھی ضرورت پڑتی ہے، بھارتی فوج نے سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا مناسب جواب دیا۔
وزیر نے مزید کہا کہ سیز فائر اور دراندازی کی تمام خلاف ورزیوں کو فلیگ میٹنگز، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ملٹری آپریشن سطح کے مذاکرات کے ساتھ ساتھ دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین سفارتی چینلز کے ذریعے مناسب سطح پر پاکستانی حکام کے سامنے رکھا گیا ہے۔
ادھر آج بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل اجمل سنگھ نے کہا کہ فورسز ہمیشہ صورتحال کے مطابق کام کرتے ہیں، فورسز کسی بھی طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ دراندازی کی کوششوں میں کمی آئی ہے۔ لیکن یہ بھی سچح ہے کہ دراندازی ہر سال ہوتی ہے'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'جب بھی دراندازی ہوتی ہے تو پاکستان فائرنگ کرتا ہے۔ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا مقصد ہوتا ہے کہ دراندازی کرائی جائے۔ ہمارے فورسز الرٹ ہیں، وہ ایسی کوششوں کو ناکام بناتے ہیں۔
واضح رہے کہ سنہ 2003 میں دونوں ممالک کے درمیان لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا۔ اس کے بعد بھی دونوں ممالک ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔
مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں منقسم کرنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں اور دونوں ممالک کی افواج کے مابین گولی بھاری ہوئی اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بھی معطل ہے۔