مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے جموں وکشمیر میں دورے کے دوسرے دن لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کے ساتھ جموں یونیورسٹی کے جنرل زور آور سنگھ آڈیٹوریم کامپلیکس میں جموں و کشمیر کی بینکرس کمیٹی کے ذریعے منعقدہ کریڈٹ رسائی پروگرام اور دیگر پروگراموں میں شرکت کی۔
اِس موقع پر مرکزی وزیر خزانہ نے 306 کروڑ روپے کے 145 استفادہ کنندگان کو مختلف بینکوں اور کریڈٹ سے منسلک اسکیموں بشمول پردھان منتری ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام ( PMEGP)، مدرا اسکیم، سیلف ہیلپ گروپس( SHGs)، اور جوائنٹ لائبلٹی گروپس ( Joint Liability Groups) کی منظوری دی۔
مرکزی وزیرخزانہ موصوفہ نے جموں و کشمیر کے لئے نئی اسکیموں اور اِقدامات کا بھی اعلان کیا جس میں'تیجسوینی' اور 'حوصلہ'، پنجاب نیشنل بینک کی شیکھر، شکارہ اسکیمیں، ایس آئی ڈی بی آئی کے 200 کروڑ روپے کا کلسٹر ڈیولپمنٹ فنڈ اسکیموں کا آغاز اور اِس کے علاوہ شوپیان اور بارہمولہ رورل سیلف ایمپلائمنٹ ٹریننگ اِنسٹی ٹیوٹ کی عمارت کا سنگ بنیاد بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بینک مواقع کی منزلیں بنائیں نہ کہ دیواریں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر، پروگراموں سے وابستہ کاروباری اداروں اور حکومت کی اسکیموں سے مستفید ہونے والے، سبھی مل کر جموں وکشمیر یوٹی میں وسائل کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہیں۔
وہیں چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے خطبہ اِستقبالیہ پیش کیا اور جموں و کشمیر کی اقتصادی ترقی کے لئے یوٹی انتظامیہ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں جانکاری دی۔ چیئرمین اور ایم ڈی جے اینڈ کے بینک نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔
یہ بھی اعلان کیا گیا کہ نبارڈ مالی سال 2020-21 میں جموں اور کشمیر کے لئے دیہی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ ( آر آئی ڈی ایف ) کے تحت اپنی وابستگی کو 787 کروڑ روپے سے 1500 کروڑ روپے تک بڑھا رہا ہے جس سے تیز رفتار اقتصادی ترقی کے لئے دیہی بنیادی ڈھانچے کی تشکیل میں مدد ملے گی۔