اردو

urdu

ETV Bharat / state

Bharat Jodo Yatra Enters Jammu بھارت جوڑو یاترا جموں کے حدود میں داخل

نیشنل کانفرنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اپنے سینیئر ساتھیوں اور پارٹی عہدیداروں کے ساتھ جموں سے بس میں لکھن پور کی اور روانہ ہوئے تھے جہاں انہوں نے راہل گاندھی کے بھارت جوڑو یاترا کا استقبال کیا ۔ واضح رہے کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا آج جموں صوبے میں لکھن پورہ سے داخل ہوگی۔

Farooq Abdullah  traveling in bus to reach lakahanpur to welcome Rahul Gandhi
Farooq Abdullah traveling in bus to reach lakahanpur to welcome Rahul Gandhi

By

Published : Jan 19, 2023, 3:12 PM IST

Updated : Jan 19, 2023, 8:12 PM IST

Security Tightned in lakahanpur jammu

جموں:بھارت جوڑو یاترا آج جموں و کشمیر کے سرمائی داراحکومت جموں داخل ہوگی۔ اس بیچ نیشنل کانفرنس کے سربرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ سینیئر لیڈارن اور پارٹی کے عہدیداروں کے ساتھ جموں سے لکھن پور کی اور روانہ ہوئے تھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لکھن پور میں راہل گاندھی کا استقبال کیا۔

واضح رہے راہل گاندھی جموں وہ کئی ایک مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب بھی کریں گے۔ جموں کے ستواری علاقے میں بھی راہل گاندھی کا عوامی ریلی سے خطاب کرنے کا پروگرام ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے سپیشل کمانڈوز (ایس پی جی) کو تعینات کیا گیا ہے ۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ لکھن پور کیلئے بس میں روانہ

سکیورٹی فورسز نے جموں شہر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا جبکہ صوبے جموں میں ناکوں کا جال بچھایا گیا تاکہ کسی بھی نا خوشگوار واقعے کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے۔سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ راہل گاندھی جمعرات کی شام کو جموں کے حدود میں داخل ہونگے۔

Farooq Abdullah traveling in bus to reach lakahanpur to welcome Rahul Gandhi


مزید پڑھیں:Bharat Jodo Yatra in Kashmir بھارت جوڑو یاترا آج جموں و کشمیر میں داخل ہوگی

واضح رہے کہ بھارت جوڑو یاترا، انڈین نیشنل کانگریس کی طرف سے شروع کی گئی ایک عوامی تحریک ہے۔ کانگریس کے رہنما راہُل گاندھی، پارٹی کیڈر اور عام لوگوں کو پیدل چلنے کے لیے متحرک کر کے اس تحریک کو منظم کر رہے ہیں۔ یہ یاترا کنیا کماری، جزیرہ نما کے جنوبی سرے سے جموں و کشمیر تک چلے گی جو 150 دنوں میں 3570 کلومیٹر پر محیط ہے۔

Last Updated : Jan 19, 2023, 8:12 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details