اردو

urdu

ETV Bharat / state

جالی اسناد کے اجراء کی جانچ کا مطالبہ - جموں و کشمیر میں 4 لاکھ سے زائد معزور افراد

سری نگر میں معذور افراد نے انتظامیہ کی جانب سے ضلع سطح پر قائم کئے گئے میڈیکل بورڈ پر الزام عائد کیا ہے کہ ان کے نام پر جعلی اسناد اجراء کیا جا رہا ہے جس سے اصل حقداروں کا حق مارا جاتا ہے۔

'مغزور افراد کے نام پر جالی اسناد اجراء کی جانچ ہونی چاہیے'
'مغزور افراد کے نام پر جالی اسناد اجراء کی جانچ ہونی چاہیے'

By

Published : Jan 16, 2021, 6:57 PM IST

جموں و کشمیر میں معذور افراد کی تعداد 4 لاکھ سے زائد ہے، جو مختلف قسم کی معذوری میں مبتلا ہے۔ حکومت نے ان کے لئے امداد اور مختلف محکموں میں اسامیوں کے لیے ریزویشن کا انتظام کر رکھا ہے۔ حکومت نے معزور افراد کی جانچ اور ان کو زمرے کے مطابق اسناد جاری کرنے کے لئے ہر ضلع میں میڈیکل بورڈ قائم کیا ہے۔

جالی اسناد کے اجراء کی جانچ کا مطالبہ

کئیمعذوروں نےای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اپنے مسائل بیان کیے۔ شاہد احمد نام کے ایک معذور نے الزام عائد کیا کہ میڈیکل بورڈ ان افراد کو بھی سرٹیفیکٹ دے رہا ہے جو معذوروں زمرے میں شامل نہیں ہوتے ہیں اور اس کے باعث حقیقی معذوروں کا حق مارا جاتا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ فراڈ اور جعلی اسناد جاری کرنے کی جانچ کرے تاکہ اصل حقداروں کی حق تلفی کو روکا جا سکے۔

وہیں، الطاف حسین نام کے ایک شخص کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر سروس سلیکشن بورڈ کی جانب سے جاری کیے گئے حالیہ پنچایت ایکوانٹس اسسٹنٹ فہرست میں بھی معزور افراد کے ساتھ نا انصافی کی گئی ہے۔

عبدالرشید کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ فرضی اسناد جاری کر رہا ہے جبکہ جموں و کشمیر سروس سلیکشن بورڈ بھی امتحانات کے دوران ان کی مدد کرنے کے بجائے مختلف حیلوں سے رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کی سب سے بڑی ویکسینیشن مہم کی شروعات

ایک دوسرے معذور نصیر احمد نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود بھی جموں کشمیر انتظامیہ ان کی حق تلفی کر رہی ہے۔ انہوں نے سرکاری محکموں میں بھرتیوں میں بھی معزور افراد کے ساتھ ناانصافی کرنے کا الزام عائد کیا۔

معذوروں نے جموں و کشمیر لیفٹینٹ گورنر سے ان کے مسائل کو حل کرنے کی اپیل کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details