جموں:جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات جلد ہی منعقد ہوں گے اور اس کے لیے الیکشن کمشن نے حلقہ بندی اور ووٹر لسٹ کی تیاری کا عمل مکمل کر لیا ہے۔لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل (کرگل) کے انتخابات میں بی جے پی ووٹوں کے ساتھ ساتھ سیٹوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ان باتوں کا اظہار منگل کے روز بی جے پی قومی جنرل سیکریٹری ٹرون چُگ نے جموں میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حد بندی مشق مکمل ہوگی اور اب الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ مکمل کی ہے جس کے بعد ان ووٹر لسٹوں کو سیاسی جماعتوں کے پاس اعتراضات جمع کرنے کے لیے بھیجی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے لیے الیکشن کمشن کی تیاریاں جاری ہے اور جلد ہی خطہ میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونگے۔
غور طلب ہے کہ جموں وکشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات نو برس قبل یعنی 2014 میں ہوئے تھے۔ 19 جون 2018 کو ریاست میں اس وقت صدر راج نافذ کیا گیا جب بی جے پی نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی قیادت والی مخلوط حکومت سے علیحدگی اختیار کی اور اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی صورت میں وزیر اعلی کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا اور اس وقت کے گورنر سیتہ پال ملک نے20 جون 2018 کو اسمبلی کو برخاست کردیا۔
جموں و کشمیر میں بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات میں تاخیر کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے سے قبل سرکار کے پاس تقربیاً سات سو شکایاتیں موصول ہوئی جس میں ووڈ بندی سمیت دیگر معاملات شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری سرکار سے اپیل ہے کہ جو بھی وارڈ بندی غلط طریقے سے کی گئی ہے اس سے ٹھیک کیا جائے، تاکہ صحیح امیدوار انتخابات میں جیت کر آئے۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں وقت پر چناؤ ہوگا اور جس طرح ڈی ڈی سی، بی ڈی سی اور پنچایت انتخابات میں بی جے نے گُپکار الائنس کو شکست دی ویسی ہی ان انتخابات میں ان پارٹیوں کو شکست ملے گی۔