جموں:کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا منگل کو جموں کے نگروٹا سے شروع ہوئی۔ یہاں سے کاروان تقریباً پانچ کلومیٹر پیدل چلتے ہوئے آگے بڑھا۔ اس کے بعد ٹرکوں میں سوار ہو کر جھجر کوٹلی پہنچے۔ کانگریس پارٹی کے سینیر رہنما راہُل گاندھی نےوہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب بھی کیا اور صحافیوں کے سوالوں کا جواب بھی دیا۔ راہل گاندھی نے کانگریس کے سینیئر لیڈر دگ وجئے سنگھ کے تبصرے کو "مضحکہ خیز" قرار دیا۔
بتادیں کہ منگل کے پیر کے روز دگ وجے سنگھ نے بھارتی فوج کی جانب سے پاکستان کے زیر قبضہ علاقہ پی او کے میں چلائی گئی سرجیکل اسٹرائیک پر سوال اٹھاتے ہوئے تنازعہ پیدا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ" وہ (ہندوستانی حکومت) سرجیکل اسٹرائیک کا جو دعویٰ کرتے ہیں، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ " راہل گاندھی نے کہا کہ "میں دگِ وجے سنگھ کی باتوں سے متفق نہیں ہوں۔ ہمیں اپنی فوج پر مکمل اعتماد ہے۔ اگر فوج کچھ کرتی ہے تو اسے ثبوت پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ دک وجے سنگھ نے کہا وہ ان کی ذاتی رائے ہے اور کانگریس پارٹی ان ریمارکس سے متفق نہیں ہے۔
راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں کن مسائل پر بات کی:
راہل گاندھی نے کہا کہ اس یاترا کے ساتھ ان کا مقصد بی جے پی اور آر ایس ایس کے ذریعہ نفرت کے ماحول کے خلاف کھڑا ہونا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینا یہاں کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور جموں و کشمیر میں جلد از جلد اسمبلی کو بحال کیا جانا چاہیے۔ راہل گاندھی نے کہا اس پد یاترا کے دوران ہمیں ریاست کے لوگوں کے دکھ درد کو سمجھنے کا موقع مل رہا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جموں و کشمیر مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ بی جے پی نے جموں و کشمیر کے درمیان نفرت پیدا کر دی ہے۔ اسے ہٹانا چاہتے ہیں؟ محبت کی ایک نہیں کئی دکانیں کھولنی چاہئیں۔ تشدد سے کچھ حاصل نہیں ہو سکتا۔ ہم محبت اور خیر سگالی کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی لیڈر پیسے اور طاقت سے کچھ بھی کر سکتے ہے۔ کوئی بھی حکومت خریدی جا سکتی ہے۔ کچھ بھی خریدا جا سکتا ہے۔ لیکن یہ سچ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ کانگریس بی جے پی کو بتائے گی کہ یہ ملک سچائی سے چلایا جاتا ہے۔ پیسے، غرور اور طاقت سے نہیں۔
لال سنگھ کے بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہونے کے سوال پر راہل گاندھی نے کہا کہ وہ سابق وزیر لال سنگھ کے جذبات کی قدر کرتے ہیں۔اگر ان کے کسی فعل سے لال سنگھ یا کسی اور کو تکلیف پہنچی ہے تو وہ اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جموں و کشمیر مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ بی جے پی نے جموں و کشمیر کے درمیان نفرت پیدا کر دی ہے۔ اسے ہٹانا چاہتے ہیں؟ محبت کی ایک نہیں کئی دکانیں کھولنی چاہئیں۔ تشدد سے کچھ حاصل نہیں ہو سکتا۔ ہم محبت اور خیر سگالی کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:Bharat Jodo Yatra بھارت جوڑو یاترا نگروٹہ سے ادھم پور کے لیے روانہ
ایک اور سوال کے جواب میں آر ایس ایس بی جے پی لیڈر نے کہا کہ پیسے اور طاقت سے کچھ بھی کیا جا سکتا ہے۔ کوئی بھی حکومت خریدی جا سکتی ہے۔ کچھ بھی خریدا جا سکتا ہے۔ لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس بی جے پی کو بتائے گی کہ یہ ملک سچائی سے چلایا جاتا ہے۔ پیسے، غرور اور طاقت سے نہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Protest In Jammu دگِ وجے سنگھ کے بیان کے خلاف ڈوگرہ فرنٹ کا جموں میں احتجاج